اتر پردیش کے انتہا پسند وزیر اعلیٰ یوگی آدیتہ ناتھ کی خوشنودی بھارتی صحافی کو مہنگی پڑ گئی ،سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا سامنا
نئی دہلی(ڈیلی پاکستان آن لائن) صحافت ہمیشہ سے ہی حکومت پر مثبت تنقید کے ذریعے عوامی مسائل اجاگر کرتی رہی ہے، لیکن بھارت میں ایک صحافی کو اپنی متنازعہ رپورٹنگ کی وجہ سے سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
بھارتی صحافی گوررو ساونت نے اتر پردیش کے نئے وزیر اعلیٰ یوگی آدیتہ ناتھ کی تعریف کرتے ہوئے سوشل میڈیا سائٹ ٹوئٹر پر لکھا ” یوگی آدیتہ ناتھ کی جانب سے قائم کئے گئے تحفظ گائے مرکز (گاﺅشالہ) میں 350کے قریب گائیں ہیں، یوگی جب اس مرکز میں آتے ہیں تو گائے کے بہت سارے بچھڑے ان کے پاس دوڑتے ہوئے چلے آتے ہیں، وہ انہیں ”گڑ “ اور چارا ڈالتے ہیں“۔
More than 350 cows at the Gorakhnath temple Gaushala. Several calves ran to Yogi Adityanath as he reached & gave them Gur & their feed
— GAURAV C SAWANT (@gauravcsawant) March 26, 2017
انڈیا ٹو ڈے کےایگزیکٹیو ایڈیٹر اور نجی چینل کے نیوز اینکر گورو ساونت کو گائے کی حفاظت اور یوگی آدیتہ ناتھ کی خوشنودی میں کی جانے والی رپورٹنگ کے باعث سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا۔ ٹوئٹر پر 350گائے اور ان کے بچھڑوں کی یوگی سے محبت کے بارے میں کئے گئے ٹوئٹ کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے انہیں آڑے ہاتھوں لیا۔
ایک سوشل میڈیا صارف نے لکھا ”کہ ایسی تاریخی صحافت کے افتتاح پر آپ کو بہت بہت مبارک “ ایک صارف نے انہیں تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا” کچھ بچھڑے؟ شایدباقی بچھڑے یوگی کے بارے میں بہت کچھ جانتے ہوں“ ایک صارف غصے میں لکھتا ہے: ”اب تم ہمیں بتاﺅ گے کہ بچھڑے دم کیسے ہلاتے ہیں؟ جب انہیں کھانا ملتا ہے“۔
ایک صارف نے کچھ یوں لکھا؛” خدارا ہمیں یہ اس دکھی گائے کے آنسو ﺅں کا حال بھی بتائیں جو یوگی کی یاد میں آنسو بہاتی ہے“۔ایک اور صارف غصیلے انداز میں لکھتا ہے، ہاں ان بچھڑوں کے درمیان آپ بھی دم ہلا رہے تھے۔