ہمارے ہوٹل میں ٹھہریں، ایک سال کے دوران طلاق ہوگئی تو۔۔۔۔۔۔ ہوٹل نے انوکھی پیشکش کر دی
سٹاک ہوم (ڈیلی پاکستان آن لائن) شادی ساری زندگی ایک ساتھ خوشیاں سمیٹنے کا نام ہے تاہم بعض وجوہات پر میاں بیوی کے درمیان طلاق ہو جاتی ہے۔بنی نوع آدم کے اس مسئلے کا سویڈن کے ایک ہوٹل نے انوکھی پیشکش کرکے نکالا۔ہوٹل انتظامیہ نے اپنے مہمانوں کو ایک اچھوتی پیش کش کی ہے، شادی شدہ جوڑے ان کی کسی بھی برانچ میں دو راتوں کے لیے ٹھہریں، اس کے ایک سال کے اندر اندر اگر جوڑے کی طلاق ہو گئی تو پیسے واپس دے دیے جائیں گے۔
فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی سٹاک ہوم سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق، ہوٹلوں کی یہ سویڈش چین اپنے رومانوی ماحول کی وجہ سے کافی مقبول ہے۔ اس ہوٹل کی سویڈن کے کئی سیاحتی مقامات پر درجنوں برانچیں ہیں۔ہوٹل انتظامیہ نے اپنے مہمانوں کے لیے ایک منفرد اور اچھوتی پیش کش کی ہے۔ اس آفر میں ہوٹل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ شادی شدہ جوڑے دو راتوں کے لیے ان کے لگڑری ہوٹل یا مینشن میں کمرہ لے کر ٹھہریں۔ اور اگر ان کے ہاں قیام کرنے کے ایک برس کے اندر اندر ان کی شادی ٹوٹ جائے تو جوڑے کو ان کی پوری کی پوری رقم واپس دے دی جائے گی۔
الطاف حسین مسلسل پاکستان دشمنی کا اظہار کر رہے، پاکستان کی سالمیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے:خواجہ آصف
لیکن شرط یہ ہے کہ جوڑا قانونی طور پر شادی شدہ ہو اور ہوٹل کے ایک ہی کمرے میں ایک ساتھ قیام کیا ہو۔ رقم واپس لینے کے لیے اپنی طلاق کے شواہد پیش کریں اور پیسے واپس لے لیں۔ انتطامیہ نے امید ظاہر کی کہ جب ایک جوڑا اچھے ماحول میں ایک دوسرے کو مزید جاننے کی کوشش کرے گا، تو ایک سال کے اندران کی طلاق ہو جانے کے امکانات بھی بہت کم رہ جائیں گے۔