چین سے 2ارب 10کروڑ ڈالر موصول ، ایشیاء پیسفک گروپ سے مذاکرات ہونگے ؒ : وزارت خزانہ

چین سے 2ارب 10کروڑ ڈالر موصول ، ایشیاء پیسفک گروپ سے مذاکرات ہونگے ؒ : وزارت ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) چین سے 2 ارب 10 کروڑ ڈالر پاکستان کو منتقل ہوگئے۔ترجمان وزارتِ خزانہ نے بتایا کہ حکومت پاکستان نے چین سے 15 ارب یوآن قرض لیا ہے جو مرکزی بینک کو موصول ہوگئے ہیں۔ترجمان کے مطابق مرکزی بینک کو موصول ہونیوالے 15 ارب یوآن کی مالیت 2.2 ارب ڈالر کے مساوی ہے، چین کے قرض کے بعد زرمبادلہ کے ذخائر 17 ارب 81 کروڑ ڈالر ہوگئے ہیں۔ترجمان نے کہا کہ چینی قرض سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔دوسری طرف فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا ایشیاء پیسیفک گروپ مذاکرات کیلئے پاکستان پہنچ گیا۔پاکستان اور ایشیاء پیسیفک گروپ کے 3 روزہ مذاکرات آج بروز منگل سے اسلام آباد میں شروع ہونگے ۔ذرائع کوحاصل دستاویزات کے مطابق ایشیاء پیسفک گروپ کے وفد کی سربراہی ایگزیکٹو سیکریٹری گارڈن ہک کریں گے اور 9 رکنی وفد پاکستان سے مذاکرات کرے گا۔سکاٹ لینڈ یارڈ کے ایئن کولنز، امریکی محکمہ خزانہ کے جیمز پرسنگ، مالدیپ کے فنانشنل انٹیلی جنس یونٹ کے اشرف عبداللہ،انڈونیشیا کی وزارت خزانہ کے بوبی واہو ہارناون، پیپلزبینک آف چائنا کے گانگ ینگ یانگ، ترکی کی وزارت انصاف کے مصطفیٰ نیک مادین، ڈپٹی ڈائریکٹر محمد الراشدان، ڈپٹی ڈائریکٹر شینان ردر فارڈ بھی مذاکرات میں شریک ہوں گے۔ایف اے ٹی ایف وفد پاکستانی وزارت خزانہ، سٹیٹ بینک اور ایف ایم یو حکام سے ملاقاتیں کرے گا جبکہ وفد کی ایف آئی اے، ایس ای سی پی اور دیگر حکام سے بھی ملاقاتیں ہوں گی۔پاکستان کیساتھ اجلاس میں دوسری میوچل ایویلوایشن رپورٹ کا جائزہ لیا جائے گا، وفد مطمئن نہ ہونے پر پاکستان کو آئی سی آر جی کا نیا ایکشن پلان دے سکتا ہے۔فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے ارکان کی تعداد 37 ہے جس میں امریکہ ، برطانیہ، چین، بھارت اور ترکی سمیت 25 ممالک، خلیج تعاون کونسل اور یورپی کمیشن شامل ہیں۔تنظیم کی بنیادی ذمہ داریاں عالمی سطح پر منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کیلئے اقدامات کرنا ہیں۔
ایشیاء پیسیفک گروپ
کراچی( آن لائن ) سٹیٹ بینک نے رمضان المبارک سے قبل ملک میں مہنگائی میں اضافے کی پیش گوئی کر دی ہے، ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قومی پیداوار کا مقررہ ہدف رواں مالی سال میں حاصل کرنا ممکن نہیں ہے۔تفصیلات کے مطابق سٹیٹ بینک نے دوسری سہ ماہی جائزہ رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے مالی سال 19۔2018 میں قومی پیداوار کا 6.2 فی صد شرح نمو کا ہدف ممکن نہیں.رپورٹ میں اسٹیٹ بینک نے مہنگائی میں اضافے کی پیش گوئی کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجموعی قومی پیداوار کی شرح نمو 3.5 سے 4 فی صد تک رہے گی. اسٹیٹ بینک نے توقع ظاہر کی ہے کہ افراطِ زر کی شرح 6.5 سے 7.5 فی صد تک رہے گی، مالیاتی خسارہ اور جاری کھاتے کا خسارہ بھی قابو سے باہر رہے گا. رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مالیاتی خسارہ 4.9 فی صد کے ہدف کے مقابلے میں 6 سے 7 فی صد تک رہنے کا امکان ہے، اور توقع ہے کہ جاری کھاتے کا خسارہ بھی 5.5 فی صد تک رہے گا۔
سٹیٹ بنک

مزید :

صفحہ اول -