نئی سول ایوی ایشن پالیسی منظور ،نواز شریف کا بیانیہ ایکسپوز ہوگیا، احتساب کا عمل چلتا رہے گا نرمی کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتے:فواد چوہدری
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی کابینہ نے نئی سول ایوی ایشن پالیسی کی منظوری دے دی جبکہ تمام بین الاقوامی ائیر لائنز کے ساتھ معاہدوں کے جائزے کا فیصلہ کر لیا، وفاقی چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ شہبازشریف کا نام ای سی ایل سے ہٹانے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے،نوازشریف سے متعلق عدالتی فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں،نواز شریف کا بیانیہ ایکسپوز ہوگیا ہے، حیران ہوں شریف برادران کو اپنے بنائے گئے اتفاق ہسپتال پر بھی اعتماد نہیں ،سندھ کے حقوق پر غاصب ٹولہ بیٹھا ہوا ہے ، جو نیب کیسز میں مرکزی ملزم ہیں ان کو پی اے سی میں بیٹھا دیا گیا ہے,احتساب کا عمل چلتا رہے گا نرمی کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتے ہیں۔
وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کہا کہ 10رکنی گروبندک کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے، کرتار پور راہداری نومبر میں کھلے گی۔انہوں نے کہا کہ نئی سول ایوی ایشن پالیسی کی منظوری دیدی گئی ہے، نئی سول ایشین پالیسی کا مقصد ہوابازی سے متعلق صنعتوں کی بحالی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے سی ڈی اے اور ایل ڈی اے کو شہر نہ پھیلانے کی ہدایت کی ہے،بلیوایریا سمیت تمام تجارتی مراکز میں بلند عمارتوں کیلئے این او سی کی ضرورت نہیں ہے،وزیراعظم سیاحت کے فروغ پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں،برطانیہ،ترکی ،یواے ای،سعودی عرب کو ای ویزہ کی سہولت دی جارہی ہے،170ممالک کو ای ویزا کی سہولیات فراہم کی جائیں گے،کسی غیر ملکی کو پاکستان میں کہیں جانے کیلئے این او سی کی شرط ختم کردی ہے۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ سیاحتی مقامات تک فضائی سروس پر ٹیکس زیرو کردیا گیا ہے، پاکستان میں اوپن سکائی پالیسی ختم کی جارہی ہے، بین الاقوامی کمپینوں کیساتھ معاہدوں پر نظر ثانی کی منظوری دی گئی ہے،خواتین پائلٹ کی خصوصی حوصلہ افزائی کی جائے گی،سول ایوی ایشن خواتین پائلٹ کی فیس میں 4لاکھ تک ادا کریگی،شہری ہوا بازی نے اندرون ملک فضائی کرایوں میں کمی کی سفارش کی۔پائلٹ کے لائسنس کی مدت بڑھاکر 5برس کردی گئی ہے،سیاحتی علاقوں تک رسائی آسان بنانے کیلئے ہیلی کاپٹر سروس شروع کرنے پر غور ہوا ۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ نوازشریف سے متعلق عدالتی فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں،وزیراعظم پہلے ہی نوازشریف کو ملک میں علاج کی پیش کش کر چکے ہیں ,سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کریں گے، نواز شریف کا بیانیہ ایکسپوز ہوگیا ہے،نوازشریف کا کہنا ہے کہ انہیں کوئی بیماری نہیں بلکہ ذہنی دباؤ ہے،نوازشریف باہر جانا چاہتے ہیں تو عوام کے پیسے واپس کردیں،شہبازشریف کا نام ای سی ایل سے ہٹانے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے،حیران ہوں شریف برادران کو اپنے بنائے گئے اتفاق ہسپتال پر بھی اعتماد نہیں؟۔انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو نے ٹرین مارچ کیلئے 300ٹکٹیں خریدیں،پہلی مرتبہ پیپلزپارٹی کو ٹرین کی ٹکٹیں خریدنی پڑی ہیں، سندھ کے نام پر پیسے لیے جارہے ہیں اور اپارٹمنٹس لندن اور دبئی میں کھل رہے ہیں، سندھ کے حقوق پر غاصب ٹولہ بیٹھا ہوا ہے،سندھ کا پیسہ بیرون ملک منتقل کرنے میں وزیراعلیٰ سندھ کا کلیدی کردار ہے،سندھ حکومت کے اعلیٰ عہدیداروں کو نیب کیساتھ تعاون کرنا چاہیے،جو نیب کیسز میں مرکزی ملزم ہیں ان کو پی اے سی میں بیٹھا دیا گیا ہے، پیپلز پارٹی نے فریال تالپور اور شرجیل میمن کو پی اے سی میں میں ڈالنا تھا ، لہذا انہوں نے شہباز شریف کا کندھا استعمال کیا ۔ فواد چوہدری نے کہا کہ احتساب کا عمل چلتا رہے گا نرمی کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتے ہیں۔