’مسلمانوں سے نفرت کرنا گستاخی ہے‘ معروف عیسائی مذہبی رہنما کا اعلان
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) سانحہ کرائسٹ چرچ اور مغربی دنیا میں مسلمانوں کے خلاف بڑھتے نفرت انگیز واقعات کے خلاف برطانیہ کے معروف مسیحی مذہبی رہنماءبھی میدان میں آ گئے اور انتہائی اہم اعلان کر دیا ہے۔ برطانوی شہر کینٹربری کے لاٹ پادری (Archbishop)نے کہا ہے کہ ”مسلمانوں کے خلاف نفرت گستاخی اور خود عیسائی مذہب کی توہین ہے۔“ لندن کے علاقے ریجنٹس پارک کی مسجد میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے لاٹ پادری نے کہا کہ ”نیوزی لینڈ میں ہونے والا قتل عام سفاکانہ واردات تھی۔ اس پر نیوزی لینڈ کی حکومت اور عوام نے جس طرح کا ردعمل دیااور مسلمانوں کے ساتھ جس طرح اظہاریکجہتی کیا، ان کا یہ عمل بہت خوبصورت اور متاثر کن تھا۔ وہاں انہوں نے مسلمانوں کو جو کچھ کہا، ہم یہاں برطانیہ کے مسلمانوں سے وہی کہتے ہیں۔ برطانیہ میں یا دنیا میں کسی بھی ملک میں جو شخص مسلمانوں پر حملہ کرتا ہے، درحقیقت وہ انسانیت پر حملہ کرتا ہے۔ تم کوئی غیر نہیں ہو، تم درحقیقت ہم ہو۔ یہاں جو شخص مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز رویہ رکھتا ہے وہ ہمارے خلاف نفرت کرتا ہے۔ جو لوگ نیوزی لینڈ کے سانحے کی حمایت کر رہے ہیں وہ ہم سب پر حملہ کر رہے ہیں۔“
کینٹربری کے لاٹ پادری کی آفیشل ویب سائٹ www.archbishopofcanterbury.org پر جاری بیان میں لاٹ پادری کا مزید کہنا تھا کہ ”برطانوی مسلمان، جو خوف محسوس کر رہے ہیں، ہم ان کے ساتھ ہیں۔ ہم مسلمانوں کے خلاف نفرت کی نفی کرتے ہیں کیونکہ یہ کرائسٹ کے ساتھ گستاخی ہے۔ وہ لوگ جو مسلمانوں کے خلاف نفرت کے لیے مسیحی زبان اور تاریخ کا استعمال کرتے ہیں وہ مسیحیت سے گستاخی کے مرتکب ہوتے ہیں۔ہم چرچ آف انگلینڈ میں بشپس کے ساتھ مل کر کام کریں گے اور دیکھیں گے کہ ہم کس طرح اجتماعیت کو مو¿ثر طریقے سے اجاگر کر سکتے ہیں۔ہم مسلمانوں سے نفرت کے خلاف متحد ہیں اور ہم مسلمانوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ خدا آپ کی حفاظت کرے اور آپ کو طاقتور بنائے۔“