بلدیاتی اداروں کی بحالی حکومت کیلئے باعث شرمندگی ہے، رفیق رجوانہ
ملتان(خصوصی رپورٹ) پنجاب کے بلدیاتی اداروں کی بحالی پر سابق گورنر پنجاب ملک رفیق رجوانہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے بلدیاتی اداروں کو بحال کر کے حکومت کے غیر قانونی اقدام کو کالعدم قرار دیا ہے اور یہ حکومت کے لئے باعث شرمندگی ہے اور ان کی سبکی ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ حکومت کو ایسے اوچھے ہتھکنڈے عوام کے منتخب نمائندوں کے خلاف استعمال نہیں کرنے چاہئے انہوں نے کہا کہ ہم نے عدالت میں اپنی رٹ پٹیشن میں بھی یہی موقف اختیار کیا تھا کہ نیا بلدیاتی ایکٹ 2019ء غیر قانونی ہے اور اس کی شق 3کے تحت بلدیاتی ادارے ختم کرنا غیر قانونی اقدام ہے جس کی آج عدالت عالیہ نے تصدیق کر دی ہے اور تمام بحال ہونے والے منتخب نمائندوں۔کونسلرز، وائس چیئرمینز، چیئرمینز سے لے کر میئرز اور ضلعی چیئرمینوں کو مبارکباد پیش کرتے ہیں اس موقع پر ملک آصف رفیق رجوانہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ پنجاب کے بلدیاتی اداروں کو21ماہ پہلے تحلیل کرنا غیر آئینی اقدام تھا بلدیاتی اداروں کی بحالی سے عوام کو سکھ کا سانس ملے گا اور عوام کے حقیقی نمائندوں کا مقصد عوام فلاح و بہبود کے لئے کام کرنا ہے تمام بحال ہونے والے بلدیاتی نمائندوں کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
رفیق رجوانہ
