بلدیاتی اداروں کی بحالی‘ سپریم کورٹ نے عوام کی ترجمانی کی‘لیاقت بلوچ
صادق آباد(نمائندہ خصوصی) سپریم کورٹ کی طرف سے بلدیاتی اداروں کی بحالی کا فیصلہ خوش آئند اور حکومت پنجاب کے تازیانہ ہے،عوامی حقوق غضب کر کے عوام کی خدمت نہیں کی جاسکتی بلاول بھٹو اور سراج الحق کی ملاقات میں کوئی سیاسی وعدہ وعید و گفتگو نہیں ہوئی‘میڈیا پر روازانہ نئی نئی سٹوریاں چلائی جارہی ہے،مسئلہ کشمیر کو نظر انداز کر کے سری نگر کو بھی ناراض کیا جارہا ہے ان خیالات کا اظہار مرکزی نائب امیر جماعت (بقیہ نمبر42صفحہ6پر)
اسلامی لیاقت بلوچ نے پریس کلب صادق آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ نے بلدیاتی اداروں کو بحال کر کے عوامی امنگوں کی ترجمانی کی ہے یہ فیصلہ حکومت کے لئے تازیانہ کی حیثیت رکھتا ہے اس کے بعد حکومت پنجاب کو مستعفیٰ ہو جانا چاہیے بلدیاتی ادارے جمہوریت نرسری ہیں بااختیار بلدیاتی نظام لا کر حقیقی معنوں میں عوام کی خدمت کی جانی چاہیے انہوں نے مزید کہاکہ سینٹ الیکشن میں ہم نے ووٹ نہ کر اچھا فیصلہ کیا اس الیکشن نے حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے ضمیروں کی خرید وفروخت کے لئے لگائی جانے والی منڈیوں کو بے نقاب کیا،ملک کو شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کی اشد ضرورت ہے جس کے لئے جماعت اسلامی نے ایک انتخابی پیکیج تیار کیا ہے جس کو لے کر ہم تمام پارٹیوں کے پاس جائیں گے انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں پاک فوج پر فخر ہے۔حکومت کی جانب سے مسئلہ کشمیر کو نظر انداز کیا جارہاہے بھارت کے ساتھ مل کر کشمیری عوام کی بنیادی استصواب رائے کے حق کو نظر انداز کر تے ہوئے علاقوں کی بندر بانٹ کی جارہی ہے یہی رویے سکوت ڈھاکہ کا باعث بنے اب ہم سری نگر کو بھی ناراض کررہے ہیں اس موقع پر صوبائی امیر راؤ محمد ظفر،جنرل سیکرٹری صوبہ پنجاب صہیب عمار،ضلعی امیر ڈاکٹر انور الحق،نائب ضلعی امیر ڈاکٹر شیخ عمر فاروق،امیر میونسپل کارپوریشن صادق آباد حاجی عبدالعزیز،حاجی ریاض چیمہ،راؤ انیس،چوہدری طاہر شریف،نزاکت علی اعوان،انوار پاشا،سلیم اللہ بھی موجود تھے۔
لیاقت بلوچ
