سٹیٹ بینک خود مختار ہونا چاہیے، گورنر رضا باقر
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) سٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر رضا باقر نے سٹیٹ بینک کیلئے خود مختاری مانگ لی۔ ان کا کہنا ہے کہ سٹیٹ بینک کے حوالے سے جو مسودہ تیار ہوا ہے وہ آرڈیننس نہیں بلکہ بل ہے جس کو بحث کیلئے پارلیمنٹ میں پیش کیا جانا ہے۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رضا باقر نے کہا کہ کوئی بھی ملک اپنی خوشی سے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف ) کے پاس نہیں جاتا۔ مسائل بر وقت حل ہوں اور اگر 19 ارب ڈالر کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ نہ ہوتا تو آئی ایم ایف کے پاس جانے کی ضرورت پیش نہ آتی۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ تعلقات منقطع نہیں ہوئے، کورونا کے دوران بھی مذاکرات کا سلسلہ جاری رکھا۔ آئی ایم ایف کے ساتھ ڈیل یہ ہے کہ وہ قرضے دے رہے ہیں تو ہم انہیں اقدامات سے آگاہ رکھیں گے، اگر ان کی کسی بات میں وزن ہوتو ہم اس کو سنیں گے۔
گورنر سٹیٹ بینک کے مطابق پاکستانی زرمبادلہ ذخائر 7 ارب سے بڑھ کر 13 ارب ڈالر ہو گئے ہیں جنہیں قرضے لے کر نہیں بڑھایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں مصنوعی طریقے سے روپے کی قیمت کو بڑھنے سے روکا گیا، جب روپیہ ڈی ویلیو ہوا تو مہنگائی میں اضافہ ہوگیا۔ ماضی میں حکومت نے بار بار نوٹ چھپوائے جس کے آج بھی اثرات ہیں۔ موجودہ مہنگائی مانیٹری پالیسی نہیں بلکہ انتظامی امور کی وجہ سے ہے۔