مولانا کی اس وقت حالت قابل رحم ، عورت مارچ کی ناکامی کےبعد پی ڈی ایم سینیٹ سے ’کوئیک مارچ ‘ ہوگئی:حافظ حسین احمد
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)جمعیت علماء اسلام ف کےباغی رہنماحافظ حسین احمد نےکہا ہے کہ نواز شریف اور آصف زرداری کی چپقلش کی وجہ سے اب پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ( پی ڈی ایم) میں ’رواداری‘ نہیں رہی، 26مارچ کو ’رینٹل مارچ‘ ہوسکا اور نہ نیب کے خلاف ’عورت مارچ‘ البتہ سینٹ میں پی ڈی ایم ’کوئیک مارچ ‘ ہوگئی ہے،نام نہاد پی ڈی ایم اتحاد کی بوسیدہ گدڑی کوشش کے باوجود چھلنی ہوتی جارہی ہے، اس سلسلے میں پی ڈی ایم کے سربراہ کی رفوگری بھی کارگر ثابت نہیں ہورہی۔
حافظ حسین احمد کا کہنا تھا کہ لگتا ہے کہ جے یو آئی(ایف) نے ن لیگ کے اعظم تارڑ کو ووٹ نہ دیکر ایم ایم اے کی یاد تازہ کرتے ہوئے جماعت اسلامی کا ساتھ دیا یا سینٹ میں ڈپٹی چیئرمین کی شکست کا بدلہ مسلم لیگ ن سے لیا، کیوں کہ سینٹ کی شکست کا بدلہ سینٹ میں ہی لیا جاسکتا ہے،یوسف رضا گیلانی کی یہ بات سچ ثابت ہوئی کہ اسٹیبلشمنٹ ان کے بارے میں”نیوٹرل“ ہے۔
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کی حالت اس وقت انتہائی قابل رحم ہے، البتہ ہماری دعائیں ان کے ساتھ ہیں، کاش وہ اپنے مخلصین کے مشوروں پر عمل پیرا ہوتے، اب بھی وقت ہے کہ مولانا فضل الرحمان پی ڈی ایم کے بجائے جمعیت علماء اسلام پاکستان میں آجائیں،اب عوام خصوصاً جے یو آئی(ایف) کےکارکنوں کومعلوم ہوچکا ہےکہ جن خدشات کااظہار پارٹی کے اجلاسوں میں گذشتہ ڈھائی سال سےجو بانی ارکان کرتےرہے ہیں، نہ صرف ان کو نظر اندازکیا گیا بلکہ اداروں کے فیصلوں سے بھی انحراف کیا گیا ،جس کا انجام اب سب کے سامنے ہے۔
