وزیراعظم ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کر رہے ہیں: امان اللہ حقانی 

وزیراعظم ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کر رہے ہیں: امان اللہ حقانی 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


        پشاور(سٹی  رپورٹر) جمعیت علمائے اسلام کے صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری مولانا امان اللہ حقانی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان جس راستے پر نکل چکے ہیں چند ہفتوں بعد یہی ان کے لئے پریشانی اور دکھ کا سبب بنے گا وزیر اعظم پچھلے چار سالوں سے کہہ رہا ہے دو نہیں ایک پاکستان جبکہ وزیر اعلیٰ محمود خان کہہ رہا ہے کہ منتخب اراکین کی عزت و احترام ہمارا فرض ہے وزیر اعظم نے دو نہیں ایک پاکستان میں قانون سازی کر کے بلدیاتی انتخابات میں کونسلر کے خلاف وزیر اعظم خود جا کر مہم میں حصہ لے رہے ہیں جو کہ آئین‘ قانون‘ اخلاقیات اور الیکشن کمیشن کے رولز کی نہ صرف خلاف ورزی ہے بلکہ الیکشن کمیشن نے وزیر اعظم کو اس غیر قانونی اقدام پر جرمانہ بھی کیا ہے لیکن وہ پھر بھی دو نہیں ایک پاکستان میں کونسلر کے خلاف الیکشن مہم چلا رہا ہے اس قانون سازی کا چند ہفتے بعد عمران خان‘ محمود خان ا ور ان کے جماعت کے اراکین کی چیخیں نکلیں گی جبکہ ان کے خلاف آنے والی حکومت کے وزیر اعظم اور وزیراعلیٰ ان کے خلاف مہم چلائے گا تو ان کو نہ صرف دن میں تارے نظر آئیں گے بلکہ یہ دن میں تارے گنیں گے بھی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے پشاور میں نیو جنرل بس سٹینڈ کا سنگ بنیاد رکھا جس میں کیپٹل میٹرو پولیٹن گورنمنٹ پشاور کے منتخب میئر کو مدعو نہیں کیا اسی طرح بشیر آباد میں پارک کا افتتاح کیا اور وہاں کے منتخب چیئرمین کو بھی مدعو نہیں کیا گیا جو عوام کے رائے کی نہ صرف تضحیک ہے بلکہ شکست خوردہ ذہنیت کی عکاسی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دونوں سلیکٹڈ ہیں اس لئے منتخب اراکین کی عزت و احترام سے نا واقف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ محمود خان کی حکومت میں بلدیاتی انتخابات کے فیز ون میں عوام نے ان کو بری طرح شکست دی اور انشاء اللہ چند دنوں میں فیز ٹو کے غیور پشتون‘ دیندار بھی شکست فاش سے دو چار کر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے جو آمرانہ آرڈیننس جاری کیا مستقبل میں یہی جماعت اور اراکین اس پر ماتم کرتے رہیں گے انہوں نے کہا کہ پشاور کے شہریوں نے جس جماعت اور شخص کو ہزاروں ووٹوں کی تعداد میں شکست دی وزیراعلیٰ نے غیر اخلاقی اقدام کر کے اس کو ڈبلیو ایس ایس پی کا چیئرمین بنا کر متوازی حکومت کی بنیاد رکھی جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے اس بورڈ میں بیٹھنا منتخب اراکین‘ میئر پشاور‘ بزنس کمیونٹی اور اہل علم و دانش کا استحقاق ہے انہوں نے کہا کہ ڈبلیو ایس ایس پی کا گزشتہ روز جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے فوری واپسی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے کل بھی جمعیت علمائے اسلام نے حکومت کے خلاف ان کے ہوتے ہوئے بلدیاتی الیکشن میں کامیابی حاصل کی اور اگلے مرحلے میں بھی جمعیت علمائے اسلام کامیابی حاصل کرے گی انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ اور ان کی جماعت یاد رکھے کہ ان کے ساتھ مستقبل میں اگر یہ ہوا تو یہ مگر مچھ کے آنسو بہائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا آئین یہ ضمانت دیتا ہے کہ ہر منتخب شخص کو اس کا مقام دیا جائے گا لیکن نا اہل سلیکٹڈ حکومت اس بات سے نا آشنا ہے اس لئے وفاقی اور صوبائی حکومتیں اب چند دنوں کی مہمان ہیں اور پی ڈی ایم ان شاء اللہ چند دنوں میں ان کو رخصت کرے دگی۔ انہوں نے کہاکہ افسران آئین پاکستان کے تحت اپنے فرائض سرانجام دیتے ہیں اور وہ موجودہ حکومت کا کوئی غیر آئینی اور غیر قانونی اقدام ماننے سے گریز کریں۔