امریکی قانون سازوں نے والدین کو بااختیار بنانے کیلئے 'حقوق کا بل' پاس کرلیا

واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) ریپبلکن زیرقیادت امریکی ایوان نمائندگان نے جمعہ کو ایک بل منظور کیا ہے جس میں سکولوں میں والدین کے زیادہ انتخاب پر دباؤ ڈالا گیا ہے۔ 'والدین کے حقوق کا بل' پارٹی لائن ووٹ میں منظور ہوا، حالانکہ پانچ ریپبلکن ارکان نے ڈیموکریٹس کے ساتھ مل کر اس اقدام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ 'والدین کے ایکٹ پر سیاست' ہے۔ ہاؤس کے سپیکر کیون میکارتھی نے کہا 'ہر بچہ بہترین تعلیم کا مستحق ہے اور ہم جانتے ہیں کہ جب والدین بااختیار ہوں گے تو طلباء کامیاب ہوں گے۔'
اے ایف پی کے مطابق یہ بل ڈیموکریٹک کنٹرول والے سینیٹ میں کسی مخالفت کے بغیر ہی مسترد ہوجائے گا لیکن ریپبلکنز اپنے ووٹوں کا استعمال اس مسئلے پر مہم چلانے کے لیے کریں گے جو 2024 کے صدارتی انتخابات کا اہم نکتہ ہوگا۔ اس قانون کے تحت سرکاری سکولوں کو نصاب شائع کرنا ہوگا۔ وہ والدین کو اپنی لائبریری کی کتابوں کی فہرستیں بھیجنے کے پابند ہوں گے اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ اساتذہ آمنے سامنے مسائل پر بات کرنے کے لیے دستیاب ہوں۔
یہ قانون سازی تشدد کے واقعات پر سکولوں سے شفافیت کا مطالبہ کرتی ہے۔ اس کے علاوہ قانون میں والدین کو طلبہ کی پرائیویسی سے متعلق پالیسیوں میں مشاورت کا اختیار دیا گیا ہے۔ تعلیم امریکی سیاست میں ایک فلیش پوائنٹ بن گئی ہے، مظاہرین سکول بورڈ کے اجلاسوں میں اپنے بچوں کو صنف، جنسیت اور نسل کے بارے میں پڑھانے والی کلاسوں کے خلاف احتجاج کرتے ہیں۔