پاکستان نے مالیاتی استحکام حاصل کرنے میں بڑی پیش رفت کی: آئی ایم ایف اعلامیہ

Mar 26, 2025 | 11:31 AM

پاکستان نے مالیاتی استحکام حاصل کرنے میں بڑی پیش رفت کی: آئی ایم ایف اعلامیہ

اسلام آباد (ویب ڈیسک) آئی ایم ایف نے پاکستان کی معیشت میں گزشتہ 18 ماہ میں حاصل کردہ استحکام کی کامیابیوں کو سراہا، اور ملک کی معیشت کی بہتری کے لیے کیے گئے اقدامات کو اہمیت دی۔ آئی ایم ایف نے پاکستان کے حکومتی اقدامات کو انتہائی مثبت قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے مالیاتی استحکام حاصل کرنے میں بڑی پیش رفت کی ہے اور ملک کی مالی پالیسی میں بہتری آئی ہے۔

اعلامیے کے مطابق بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور پاکستانی حکام نے پاکستان کے لیے 37 ماہ کے توسیعی فنڈ کی سہولت (ای ایف ایف) کے تحت پہلے جائزے اور 28 ماہ کے ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلٹی فسیلٹی (آرایس ایف) کے نئے معاہدے پر اتفاق کیا ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ آئی ایم ایف مشن نے 24 فروری سے 14 مارچ 2025 تک کراچی اور اسلام آباد میں پاکستانی حکام کے ساتھ مذاکرات کیے، جس کے بعد یہ مذاکرات ورچوئلی جاری رہے۔ آئی ایم ایف کے مشن کے سربراہ نیتھن پورٹر نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ 37 ماہ کے توسیعی فنڈ کی سہولت (ای ایف ایف) کے تحت پہلے جائزے اور 28 ماہ کے نئے معاہدے پر اسٹاف لیول پر اتفاق کیا گیا ہے، جس کے تحت 28 ماہ کے دوران تقریباً 1.3 ارب ڈالرز (ایس ڈی آر 1 ارب) کی سہولت فراہم کی جائے گی۔

اعلامیے کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان کی معیشت میں گزشتہ 18 ماہ میں حاصل کردہ استحکام کی کامیابیوں کو سراہا اور ملک کی معیشت کی بہتری کے لیے کیے گئے اقدامات کو نمایاں طور پر اہمیت دی۔ آئی ایم ایف نے پاکستان کے حکومتی اقدامات کو انتہائی مثبت قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے مالیاتی استحکام کے حصول میں قابل قدر پیش رفت کی ہے اور ملک کی مالی پالیسی میں بہتری کے ساتھ ساتھ قرضوں کی شرح میں نمایاں کمی آئی ہے، اور بیرونی توازن بھی مضبوط ہوا ہے۔ حکومتی حکام کے مطابق، یہ پیشرفت پاکستان کی معیشت کی پائیداری اور عالمی سطح پر اس کے اعتماد کو بحال کرنے کی طرف ایک مثبت قدم ہے۔

اعلامیے کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستانی حکام کی اصلاحات کو سراہتے ہوئے کہا کہ حکومت نے عوامی قرضوں میں کمی، سماجی پروگراموں کی مالی اعانت کو یقینی بنانے اور توانائی کے شعبے میں اصلاحات پر زور دیا ہے۔ حکام نے توانائی کے شعبے کی مزید اصلاحات اور قدرتی آفات کے خطرات سے نمٹنے کے لیے بھی اقدامات کرنے کا اعلان کیا۔

حکام کا کہنا ہے کہ وہ مالی سال 2025 کے دوران جی ڈی پی کے کم از کم 1.0 فیصد کے بنیادی سرپلس کا حصول حاصل کریں گے اور مالی سال 2026 کے بجٹ میں مالیاتی استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔

تاہم، آئی ایم ایف نے خبردار کیا کہ عالمی سطح پر اشیاء کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ اور جغرافیائی سیاسی مسائل کے اثرات معاشی استحکام کے لیے خطرات ہو سکتے ہیں، جن سے نمٹنے کے لیے مزید اقدامات درکار ہیں۔

پاکستان کے تمام چاروں صوبوں نے زرعی آمدنی ٹیکس (اے آئی ٹی) کے قوانین میں اہم ترامیم کی ہیں، حکام کا کہنا ہے کہ ان ترامیم کا مقصد زرعی شعبے میں ٹیکس وصولی کو بہتر بنانا اور مالی وسائل کو مؤثر طریقے سے بڑھانا ہے۔ اگرچہ ان ترامیم کی کامیابی کے لیے عملدرآمد بہت ضروری ہے، لیکن مؤثر نفاذ کے ذریعے ہی زرعی آمدنی ٹیکس کے نظام کی کامیابی ممکن ہے۔ حکام نے کہا ہے کہ مالی سال 2026 میں مزید مالیاتی خود مختاری اور تقسیم کے لیے یہ اقدامات اہم ہوں گے۔

پاکستانی حکام نے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے کہ وہ زرمبادلہ مارکیٹ کو مکمل طور پر فعال رکھنے کے لیے اقدامات جاری رکھیں گے تاکہ ایکسیچینج ریٹ کی لچک کو سپورٹ کیا جا سکے اور زرمبادلہ ذخائر کو دوبارہ مضبوط کیا جا سکے۔ حکام کے مطابق یہ اقدامات ملکی معیشت کی استحکام کے لیے انتہائی ضروری ہیں اور اس سے بیرونی مالیاتی ذخائر میں بہتری لانے کی توقع ہے۔

یہ معاہدہ پاکستان کے اقتصادی استحکام، توانائی کے شعبے کی اصلاحات اور ماحولیاتی بحرانوں سے نمٹنے کے لیے عالمی سطح پر تعاون کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے، جس کا مقصد پاکستان کی معاشی ترقی کو مزید مستحکم بنانا ہے۔

مزیدخبریں