’سکول میں مسلمان لڑکے لڑکیوں کو زبردستی ہاتھ لگاﺅ‘ یورپی ملک میں حکم جاری کردیا گیا

’سکول میں مسلمان لڑکے لڑکیوں کو زبردستی ہاتھ لگاﺅ‘ یورپی ملک میں حکم جاری ...
’سکول میں مسلمان لڑکے لڑکیوں کو زبردستی ہاتھ لگاﺅ‘ یورپی ملک میں حکم جاری کردیا گیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

برن(مانیٹرنگ ڈیسک) سوئٹزر لینڈ کی ایک علاقائی حکومت نے انتہائی شرمناک حکم جاری کر دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مسلمان طالب علموں کا خواتین اساتذہ کو چھونے سے انکار قانون کی خلاف ورزی ہے، اور عدالتی حکم کے زریعے طالبعلموں کا پابند کر دیا گیا ہے کہ وہ یہ کام ضرور کریں، ورنہ سزا کے لئے تیار ہو جائیں۔

پولیس سے بچنے کے لئے ایرانی خواتین نے ایسے کام شروع کردئیے کہ حکومت چکرا کر رہ گئی
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس قانون کے تحت مسلمان طلباءو طالبات کو ہر کلاس کے آغاز اور اختتام پر خواتین اساتذہ سے ہاتھ ملانے کا بھی پابند کر دیا گیا ہے۔ حکومت نے یہ فیصلہ اس وقت جاری کیا جب ایک سکول میں دو شامی پناہ گزین مسلمان لڑکوں نے مذہبی احکامات کی روشنی میں جنس مخالف کو چھونے سے انکار کر دیا اور اس سکول کی انتظامیہ نے بھی انہیں اس کی اجازت دے دی۔ حکام کا کہنا ہے کہ” اگر ان لڑکوں نے جنس مخالف کو ہاتھ لگانا، مصافحہ کرنا شروع نہ کیا تو ان کے والدین کو جرمانہ کیا جائے گا۔ اساتذہ کو حق حاصل ہے کہ وہ اپنے طلباءو طالبات سے ہاتھ ملا سکتے ہیں، خواہ وہ مسلمان ہوں یا نہ ہوں۔“رپورٹ کے مطابق سوئٹزر لینڈ میں اساتذہ اور طلبہ کے ہاتھ ملانے کی قدیم روایت موجود ہے۔ پہلی باران دونوں شامی پناہ گزین لڑکوں کو اس سے استثنیٰ دیا گیا اور اپنی خواتین اساتذہ سے ہاتھ نہ ملانے کی اجازت دی گئی۔ سوئس وزیرانصاف سیمونیٹا سوماروگا (Simonetta Sommaruga) کا کہنا تھا کہ ”ہاتھ ملانا ہماری ثقافت کا حصہ ہے۔ہمارے ملک کی کل آبادی 80لاکھ ہے جس میں 3لاکھ 50ہزار مسلمان ہیں۔“ ہاتھ ملانے پر مجبور کیے گئے شامی پناہ گزین لڑکوں کا کہنا ہے کہ ”کوئی بھی ہمیں خواتین سے ہاتھ ملانے پر مجبور نہیں کر سکتا، ہم اپنی ثقافت کو نہیں چھوڑ سکتے۔“

مزید :

ڈیلی بائیٹس -