دبئی میں پاکستانی جسم فروش لڑکی گرفتار، یہ کام اس سے کون کروارہا تھا؟ پولیس کو ایسی بات بتادی کہ جان کر ہر پاکستانی شرمندہ ہوجائے
دبئی سٹی(مانیٹرنگ ڈیسک) متحدہ عرب امارات سے آئے روز یہ شرمناک خبر سامنے آتی ہے کہ کسی پاکستانی لڑکی کو جسم فروشی کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔ بدقسمتی دیکھئے کہ معاشی پریشانیوں سے دوچار پاکستانی لڑکیوں کو دبئی لے جا کر ان سے شرمناک دھندہ کروانے والے بھی پاکستانی ہی ہیں جو ان لڑکیوں کو عموماً نوکری کا جھانسہ دے کر یا کسی اور دھوکے بازی سے لے جاتے ہیں اور پھر کسی قحبہ خانے کی زینت بنا دیتے ہیں۔
گزشتہ دنوں ایک نو عمر لڑکی کو جسم فروشی کیلئے دبئی لانے والے تین ایسے ہی پاکستانیوں کو گرفتار کر کے تین سال کے لیے جیل بھیج دیا گیاہے۔ یہ بدبخت مجرم پاکستانی سے لائی گئی لڑکیوں سے دبئی میں دھندا کرواتے تھے اور اب تک متعدد لڑکیوں کو پاکستان سے لے جا کر جسم فروشی پر لگا چکے تھے ۔
خلیج ٹائمز کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ انہیں اطلاع ملی تھی کہ البراحہ کے علاقے میں ایک فلیٹ میں ایک نوعمر لڑکی سے جسم فروشی کا دھندا کروایا جا رہا ہے۔ اینٹی ہیومن ٹریفکنگ ڈیپارمنٹ کی ایک ٹاسک فورس قائم کی گئی تاکہ ان ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لایا جاسکے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ایک اہلکار گاہک کا روپ دھار کر فلیٹ پر گیا اور لڑکی کے ساتھ وقت گزار نے کی خواہش کا اظہار کیا ۔ وہاں موجود ایک شخص گاہک کے روپ میں آئے اہلکار کو اپنے ساتھ اندر لے گیا جس پر باقی پولیس اہلکار جو کچھ فاصلے پر موجود تھے وہ بھی فلیٹ میں داخل ہوگئے اور وہاں موجود افراد کو قابو کر لیا ۔
نوعمر لڑکی کا کہنا تھا کہ دبئی میں موجود ایک خاتون نے گزشتہ سال دسمبر میں اس سے جسم فروشی کی دھندے کیلئے اپنے ساتھ آنے کی پیشکش کی تھی جسے اس نے قبول کیا ۔ لڑکی نے بتایا کہ وہ خراب مالی حالات کی وجہ سے پاکستان میں بھی یہی کام کر رہی تھی اور اپنی والدہ کو یہ بتا کر دبئی آئی تھی کہ وہاں اسے سیلز کی ملازمت مل گئی ہے۔ البراحہ کے علاقے میں واقع فلیٹ پر اس کے پاس روزانہ تقریباً 10گاہک آتے تھے اور ان میں سے بیشتر ایشیائی باشندے ہی ہوتے تھے۔