جنوبی پنجاب کے عوام کے حق پر ڈاکہ ڈالنے کی اجازت نہیں دینگے ، امیرالعظیم
ملتان ( سپیشل رپورٹر) سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان امیر العظیم نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کانئے صوبے کے حوالے سے بیان تشویشناک ہے۔ ملک میں انتظامی بنیادوں پر نئے صوبوں (بقیہ نمبر26صفحہ12پر )
کا قیام ناگزیر ہے۔ عجلت میں بنائے گئے حکومت کے نئے بلدیاتی نظام میں ضلع کونسل کو ختم کرکے بیوروکریسی کا تسلط قائم کیا گیا ہے جوکہ عوامی نمائندوں کے وقار کے منافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی حکومتوں کے بغیر بلدیاتی نظام قوم کے ساتھ سنگین مذاق ہے۔ جب تک بلدیاتی نمائندوں کو اختیار نہیں دیا جائے گا اور محکمے ان کے ماتحت نہیں ہوں گے، اس وقت تک اس کا اصل مقصد پورا نہیں ہوگا۔انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم کا بیان کہ” نئے بلدیاتی نظام کے بعد نئے صوبے کی ضرورت نہیں“©سے جنوبی پنجاب کے عوام بھی چوکنا ہوگئے ہیں،خدشہ ہے کہ ان کے ساتھ بھی یوٹرن ہوسکتا ہے۔ اس بیان کے بعد قوم سے کیے گئے وعدوں میں سے ایک اور وعدہ خلافی کا اندیشہ پیدا ہوگیا ہے۔جماعت اسلامی جنوبی پنجاب کے عوام کے حق پر کسی کو بھی ڈاکہ ڈالنے کی اجازت نہیں دے گی۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے بے شمار ممالک ایسے ہیں جہاں چھوٹے یونٹس قائم کرکے انتظامی بنیاوں پر نظام کو مضبوط کیا گیا ہے اور وہ ترقی یافتہ ممالک کی فہرست میں شامل ہیں۔ فرانس، برطانیہ، امریکہ ، کینیڈا، جاپان جیسے ممالک کی مثالیں ہمارے سامنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوامی رائے کا احترام حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے۔ المیہ یہ ہے کہ حکمران عوامی جذبات کو مسلسل مجروح کررہے ہیں۔ ملک کے دفاع اور سلامتی کو مد نظر رکھتے ہوئے بھی دیکھا جائے تو مزید صوبوں کی ضرورت شدت سے محسوس کی جاتی ہے۔انہوںنے کہا کہ حکومتی طرز عمل سے پاکستان کے عوام اضطراب میں مبتلا ہیں۔ تبدیلی کا نعرہ لگانے والوں نے قوم کو مایوس کیا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکمران قومی امنگوں اور جذبات کا احترام کریں اور ایسی پالیسیاں مرتب کی جائیں جو ملک و قوم کے مفاد میں ہوں۔ کسی گروہ یاپریشرگروپ کے دباﺅ میں آکر بنائی جانے والی پالیسیوں سے ناقابل تلافی نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔