5550 ارب روپے ٹیکس اکٹھا کرنے کا ٹارگٹ ملنے کے بعد ایف بی آر نے بھی چار نکاتی اپنی حکمت عملی ترتیب دیدی

5550 ارب روپے ٹیکس اکٹھا کرنے کا ٹارگٹ ملنے کے بعد ایف بی آر نے بھی چار نکاتی ...
5550 ارب روپے ٹیکس اکٹھا کرنے کا ٹارگٹ ملنے کے بعد ایف بی آر نے بھی چار نکاتی اپنی حکمت عملی ترتیب دیدی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ویب ڈیسک ) فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے آئندہ مالی سال کے 5500ارب روپے کے ریونیو ہدف کے حصول کے لیے چار نکاتی حکمت عملی مرتب کر لی ۔

روزنامہ جنگ کے ذرائع کے مطابق چار نکاتی حکمت عملی کے تحت 500ارب روپے کے موجودہ ٹیکس استثنی ٰ میں سے 300ارب روپے کا ٹیکس استثنیٰ ختم کر دیا جائیگا ، 775ارب روپے سے زائدنئے ٹیکس لگائے جائیں گے ، ایف بی آر کے انتظامی لحاظ سے بہتر کرکے انفورسمنٹ کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں گے اورنان فائلر کو ٹیکس نظام میں لانے کے لیے سخت کارروائی کی جائیگی اور حکمت عملی کا چوتھا نکتہ یہ ہے کہ چھوٹے تاجروں ، دکانداروں کے لیے خصوصی سکیم لائی جائینگی اور ان پر فکسڈ ٹیکس نافذ کیا جائیگااور ہرشعبے پر مساوی بنیادوں پر ٹیکس کی شرح میں اضافہ کیا جائیگا، آئندہ مالی سال کیلئے ریونیو کے موجودہ ہدف میں 4398ارب روپے میں 1102ارب روپے اضافہ کر دیا گیا ہے اور ریونیو ہدف 5500ارب روپے مقرر کیا گیا ہے ۔

ذرائع کے مطابق صنعت کے پانچ برآمدی شعبوں کا زیرو ریٹ کی سہولت بھی ختم کرنے کی بھی تجویز زیر غور ہے اور اس کی جگہ ان کو دیگر مراعات فراہم کی جائینگی، ٹیکسٹائل ، قالین بافی ، لیدر ، کھیلوں کا سامان اور آلات جراحی کے پانچ برآمدی شعبوں کی مقامی فروخت پر ٹیکس عائد کیا جائیگا ، ذرائع کے مطابق مقامی مارکیٹ میں ان پانچ شعبوں کی فروخت کی آمد ن 10کھرب روپے سے زائد ہے اور اب ان کی مقامی سیل پر بھی ٹیکس عائد کیے جانے کا امکان ہے ، پانچ برآمدی شعبوں کے ریفنڈنظام کو بہتر کیا جائیگا تاکہ برآمدات متاثر نہ ہوں ، اور ایسے شعبے جن پر سیلز ٹیکس کی 17فیصد سے کم شرح نافذ ہےان کے جی ایس ٹی کو بڑھا کر 17فیصد کرنے کی بھی تجویز ہے۔

اس حوالے سے ایف بی آر ترجمان اور ممبر آئی آر پالیسی ڈاکٹر حامد عتیق سرور نے بتایا 17فیصد جی ایس ٹی صرف 25سے 30فیصد اشیاءپر ہے اور باقی پر 17فیصد سے کم ہے ان کو 17فیصد کرنے کی ضرورت ہے جبکہ 17فیصد کو بڑھاکر 18فیصد کرنےکی کوئی تجویز زیر غور نہیں ، انہوں نے بتایا کہ مختلف شعبوں پر موجودہ ٹیکس کی شرح غیر مساوی ہے اس کو مساوی کرنے کی تجویز ہے ، انہوں نے کہا کہ کسی ایک شعبے پر زیادہ یا کم ٹیکس عائد نہیں کیا جائیگا بلکہ کوشش کی جائیگی کہ سیمنٹ ، چینی ، فوڈ سمیت ہر شعبے پر مساوی ٹیکس میں اضافہ کیا جائے، ڈاکٹر حامد عتیق نے کہا کہ ریونیو کا 5500ارب روپے کا ہدف حاصل کرنے کے لیے ایف بی آر کو سخت محنت کرنا ہوگی اور سخت اقدامات بھی کرنا ہونگے۔