مردوں کے لئے سب سے شرمناک ترین ’کھلونا‘ متعارف کروادیا گیا
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) مغربی معاشرے کی جنسی بے راہ روی ’جنسی گڑیاﺅں‘ کی ایجاد تک پہنچ چکی ہے تو مغربی ممالک میں تیزی سے مقبول ہو رہی ہیں۔ یہ دیکھنے میں ہو بہو خواتین جیسی ہوتی ہیں اور مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کی بدولت بولتی بھی ہیں اور خوبخود کئی طرح کے افعال سرانجام دیتی ہیں۔ یہ جنسی گڑیائیں بنانے والی ایک کمپنی ’رئیل بوٹکس‘ (Realbotix) ہے جس نے اب ان کے کچھ مزید ایسے ماڈل بنا دیئے ہیں کہ جو بالکل جیتی جاگتی خواتین کے مشابہہ ہیں اور ان گڑیاﺅں اور اصلی خواتین میں فرق کرنا مشکل ہے۔
ان نئے ماڈلز میں کمپنی نے وائی فائی کی سہولت شامل کی ہے اور یہ 5جی انٹرنیٹ کے ساتھ بھی منسلک ہو سکتی ہیں جس سے ان کے بولنے اور دیگر افعال سرانجام دینے کی صلاحیت میں کئی گنا اضافہ ہو گیا ہے اور وہ اصلی انسانوں کے برابر ہو گئی ہیں۔ یہ جنسی گڑیائیں جمع کرنے کے شوقین ’برک ڈول بینگر‘ نامی شخص کا کہنا ہے کہ ”رئیل بوٹکس کی طرف سے یہ فیچرز شامل کیے جانے کے بعد ان گڑیاﺅں اور انسانوں میں کوئی فرق نہیں رہا۔ یہ بالکل حقیقی خواتین جیسی بن گئی ہیں۔ یہ نئے ماڈل ایسے چلتے پھرتے، بولتے اور کام کرتے ہیں کہ جیسے اصلی خواتین گھر میں گھوم رہی ہوں۔ان نئے فیچرز سے جہاں کئی فائدے ہوں گے وہیں کئی سنگین نقصانات بھی ہوں گے۔ اب یہ گڑیائیں خریدنے والوں کو ان سے زیادہ محتاط رہنا ہو گا کیونکہ یہ خودکار طریقے سے کچھ بھی کر سکتی ہیں۔“ واضح رہے کہ رئیل بوٹکس کی طرف سے جنسی گڑیاﺅں میں اس نئے اضافے پر ان گڑیاﺅں کے ناقدین سٹپٹا کر رہ گئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ”یہ گڑیائیں پہلے ہی انسانیت کے لیے خطرہ بن چکی ہیں۔ ان کی وجہ سے عورت کی اہمیت مسلسل کم ہوتی جا رہی ہے اور ایک دن آئے گا جب مرد عورتوں کی طرف دیکھنا بھی چھوڑ دیں گے۔ اس پر کمپنی کی طرف سے ان گڑیاﺅں کو مزید حقیقی عورتوں جیسا بنا دینا انسانیت کو درپیش خطرے کو مزید قریب کر دے گا۔“