کورونا وائرس کی آڑ میں طبی عملے اور حکومت کا کردار مشکوک ہے۔۔۔جمعیت علمائے اسلام ف نے سنگین الزام عائد کر دیا
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)جمعیت علماءاسلام ف کے رہنماقاری محمدعثمان نےکہاہے کہ کرونا وائرس کی آڑ میں عوام کو ہراساں کرنا تشویشناک ہے،زبردستی کرونا کا مریض ثابت کرنے کے واقعات سے معاملات مشکوک ہوتے جارہے ہیں، سرکاری ہسپتالوں کے چند ڈاکٹرز اور پرائیویٹ ہسپتالوں کی جانب سے زبردستی کرونا کا مرض ظاہر کرنا سمجھ سے بالاتر ہے،طیارہ حادثہ پی آئی اے انتظامیہ کی غفلت و نااہلی کا نتیجہ ہے،ذمہ داروں کا تعین کرکے قرار واقعی سزائیں دی جائیں۔
تفصیلات کے مطابق قاری محمد عثمان نے کہا کہ کرونا وائرس ایک وبا ہے اسے وبا کی طرح ہی لینا چاہیے مگر اسکی آڑ میں ہونے والے واقعات حکومت اور طبی عملے کے کردار کو مشکوک بنارہے ہیں،زبردستی میتوں کو روک کر انہیں کرونا مریض ڈکلیئر کرانا، میت کے عوض 5 لاکھ روپیہ دینے کی آفر کہاں کی عقلمندی ہے؟۔ انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات کی شکایات سرکاری ہسپتالوں سمیت پرائیویٹ ہسپتالوں سے بھی آرہی ہیں،بعض نامور پرائیویٹ ہسپتالوں میں مریضوں سے لاکھوں روپے کی فیس لی جارہی ہے جبکہ علاج صرف پیناڈول کی گولی سے کیا جارہا ہے، کیا وجہ ہے کہ بغیر ٹیسٹوں کے میتوں کو کرونا مریضوں کی لسٹوں میں ڈالا جارہا ہے۔
قاری محمد عثمان نے پی آئی اے طیارہ حادثے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اب تک کے واقعات میں کسی ذمہ دار کو کٹہرے میں نہیں کھڑا کیا گیا، کمیٹیاں بنتی ہیں اور وقت گزرتا ہے،کراچی حادثے میں پی آئی اے کی انتظامیہ کی غفلت و نااہلی واضح ہوچکی ہے،عوام کو احتجاجا پی آئی اے کا مکمل بائیکاٹ کرنا چاہئیے تاوقتیکہ کمزوریوں کا ازالہ نہیں ہوجاتا۔