طیارہ حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد کتنی ہو گئی اور کتنے بدقسمت مسافروں کی میتیں شناخت کر لی گئیں؟ضبط کے بندھن ٹوٹ گئے
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)پی آئی اے طیارہ حادثہ میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 97 ہو گئی،41 میتیں شناخت کے بعد لواحقین کے سپرد کر دی گئی ،ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ قومی ایئر لائن کامستعد عملہ اور رضاکار لواحقین کی خدمت کیلئے 24 گھنٹےایمرجنسی ریسپانس سنٹرمیں مصروف عمل ہے،محدودمعلومات اور چندوڈیوزکی بناپرذمہ داری کاتعین کرنا نامناسب اور فشاری گروہ کی جانب سے اپنے مفادات کو فروغ دینا قابل مذمت عمل ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں قومی ایئر لائن کے افسوسناک حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 97 ہو گئی ہے جبکہ 41 افراد کی میتیں شناخت کے بعد لواحقین کے سپرد کر دی گئی ہیں۔ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ قومی ایئر لائن نےلواحقین کو انٹرنیشنل اور ڈومیسٹک ٹکٹیں جاری کیں ہیں ،اب تک 4 میتیں لاہور اور 3 اسلام آباد پہنچائی جا چکی ہیں،حادثے کا شکار میتوں کو وزیراعظم کی خصوصی ہدایات پر ان کےگھروں تک پہنچایاجارہاہے۔ترجمان کاکہناتھاکہ پی آئی اے کامستعدعملہ اوررضاکار لواحقین کی خدمت کیلئے24 گھنٹے ایمرجنسی ریسپانس سنٹرمیں مصروف عمل ہیں،پی آئی اےکےائیرپورٹ ہوٹل اورقصرناز میں 32 لواحقین اور حادثے کے باعث بے گھر ہونے والے 13 افراد کو منتقل کیا،لواحقین کے لئے پی آئی اے نے تدفین کے زمرے میں فوری طور پر 10 لاکھ روپے فی کس ان کے گھروں میں پہنچانے شروع کردئیے ہیں جبکہ متاثرہ گھروں اور املاک کو ہونے والے نقصان کا تخمینہ لگانے کیلئے سروے ٹیم نے اپنا کام شروع کردیا ہے۔
ترجمان کےمطابق پی آئی اےکی معمول کی اوربیرون ملک پھنسے پاکستانیوں اورجسدخاکی کو وطن واپس لانےکیلئےجاری ہے،
بارہا پی آئی اے کی جانب سے اپیل کی جارہی ہے کہ حادثے کی اصل وجہ کا تعین صرف تحقیقات سے سامنے آئیں گی،
محدود معلومات اور چند وڈیوز کی بنا پر ذمہ داری کا تعین کرنا نامناسب ہے۔قومی ایئر لائن کے ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ ایک قومی المیہ ہے، اس وقت غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا یا ایک فشاری گروہ کی جانب سے اپنے مفادات کو فروغ دینا قابل مذمت عمل ہے۔