پی آئی اے نے حادثے میں جاں بحق ہونے والے کے بیٹے کو رات ڈھائی بجے اٹھا کر ایسا سوال پوچھ لیا کہ آپ بھی تڑپ اٹھیں
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن )طیارہ حادثے میں اپنے والدین کو کھونے والے عادل رحمان نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا کہ طیارہ حادثے میں میں نے اپنے والدین کو کھو دیا ، یہ ہی اللہ کی مرضی تھی لیکن پی آئی اے وجہ سے جس آزمائش سے ہم گزر رہے ہیں وہ نا قابل معافی ،بے حسی اور نا اہلی ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ حادثے کو چار دن گزر گئے ہیں،اس دوران جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین سے رابطے کے لیے پروٹوکول بنانا کتنا مشکل تھا ؟جب بھی شفٹ تبدیل ہوتی ہے تو ہمیں یہ پوچھنے کے لیے فون کیوں آتے ہیں ”آپ کو لاش مل گئی ہے؟“ ۔عادل رحما ن نے استفسار کیا کہ کیا یہ پی آئی اے کے فرائض میں شامل نہیں ہے ،کیا پی آئی اے کے پاس کرائسز مینجمنٹ پرسونل نہیں ہے ،آپ اتنے بے حس کیسے ہو سکتے ہیں ،آپ نے رات کو 2:30بجے لواحقین کو اٹھا کر پوچھا ”آپ کا نام کیا ہے ؟لاش سے کیا رشتہ ہے ؟لاش مل گئی ہے؟“۔ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے ہمارے دکھ درد کا خیال کرے ،لاہور اور کراچی کی فرانزک ٹیم کی لڑائی کی وجہ سے حادثے کا شکار افراد کی شناخت کا عمل تاخیر کا شکار ہے،لاشیں چرائی جا رہی ہیں ،میرے مرے ہوئے ماں باپ پر رحم کرو ،کیا آپ کو اللہ کا خو ف نہیں ہے ؟
I lost both my parents in this tragic & horrific crash. I submit to Allah’s will. However the ordeal we are suffering at the hands of #PIA is inexcusable. Callous, Insensitive, incompetent.... #PIAPlaneCrash
— Adil Rahman (@Arnahstl) May 26, 2020