"جسم فروشی قانونی کام ، پولیس نہ تو دخل دے سکتی ہے اور نہ کارروائی کرسکتی ہے" بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ

"جسم فروشی قانونی کام ، پولیس نہ تو دخل دے سکتی ہے اور نہ کارروائی کرسکتی ہے" ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نئی دلی (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارت کی سپریم کورٹ نے جسم فروشی کو قانونی کام قرار دیتے ہوئے حکم دیا ہے کہ جسم فروش خواتین کے ساتھ عزت سے پیش آیا جائے۔
انڈیا ٹوڈے کے مطابق سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے جسم فروشی کے حوالے سے تاریخی فیصلہ سنایا ہے۔ عدالت نے قرار دیا ہے کہ جسم فروش خواتین بھی قانون کے تحت مکمل تحفظ کی حق دار ہیں، جب پولیس کو اس بات کا پتا چل جائے کہ جسم فروش خاتون بالغ ہے اور اپنی مرضی کے ساتھ کسی سے تعلق قائم کر رہی ہے تو پولیس کو پیچھے ہٹ جانا چاہیے اور کوئی قانونی کارروائی نہیں کرنی چاہیے۔
بھارتی سپریم کورٹ نے یہ بھی حکم دیا ہے کہ جسم فروش خواتین کو نہ تو گرفتار کیا جائے گا، نہ سزا دی جائے گی اور نہ ہی انہیں ہراساں کیا جائے گا ۔ عدالت نے کہا کہ جسم فروشی غیر قانونی نہیں ہے البتہ جسم فروشی کا اڈہ چلانا غیر قانونی کام ہے، قحبہ خانوں پر  چھاپوں کے دوران  پولیس کی جانب سے جسم فروش خواتین سے بدسلوکی نہیں کی جائے گی۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -