وہاڑی ،ن لیگ کا پاور شور،کئی کھلاڑی متوالے بننے کےلئے تیار
وہاڑی، میلسی، ٹبہ سلطان پور (بیورو رپورٹ، نامہ نگار ، سٹی رپورٹر) آج ہاکی گراﺅنڈ میں مریم نواز کا جلسہ اس لیے بھی اہمیت کا حا مل ہے کہ اس وقت پی ٹی آئی کی 80 فیصد قیادت اسے چھوڑ چکی ہے اس لیے ذرائع کے مطابق اہم سیاسی شخصیات پی ٹی آئی کی موجودہ صورت حال سے(بقیہ نمبر10صفحہ6پر )
مایوس ہیں اور ان میں سے چند جلسے کے موقع پر مسلم لیگ ن میں شمولیت کا اعلان کر سکتی ہیں ۔دوسری جانب ان کے جلسے کی سیکیوریٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں ۔اور ہاکی گرانڈ وہاڑی پر سخت ترین سیکیوریٹی ہو گی رہنما مسلم۔لیگ ن الحاج سعید احمد خان منیس نے کہا ہے کہ جمعہ کو مریم نواز کا فقید المثال استقبال کر کے ضلع بھر کی عوام یہ ثابت کر یں گی کہ وہاڑی مسلم لیگ ن کا قلعہ ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے حلقہ پی پی 236 میلسی کے چک نمبر 144 ڈبلیو بی میں پیر سبطین حسین نمبردار ۔اور پیر انتظار شاہ کی جانب سے پی ٹی آئی چھوڑ کر مسلم۔لیگ ن میں شمولیت کے اعلان کے موقع پر اپنے اعزاز میں منعقدہ ضیافت سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں کارکن میاں نواز شریف کا جس بے چینی سے انتظار کر رہے ہیں اس خواہش کے پیش نظر میاں نواز شریف جلد و طن لوٹیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ملک کو کرکٹ کا گرانڈ سمجھ کر 9 مئی کو جس طرح تباہی کی گئی اس کا نتیجہ سیاست کے جارحیت کے کھلاڑیوں کو بھگتنا ہو گا ۔شہدا کے مجسموں پر حملہ 23 کروڑ عوام کے دل پر حملہ ہے ۔جس میں وزیر اعظم شہباز شریف نے زیرو ٹالر نس کی پالیسی اپنائی ہے تاکہ آئندہ کسی کی جرات نہیں کہ وہ وطن پر قر بان ہونے والے ہیروز کی جانب انگلی بھی کر سکے ۔ا نہوں نے کہا کہ مریم نواز کا جلسہ ریفرنڈم ہو گا اور واضح کرے گا کہ وہاڑی کی عوام کس جماعت کو برسر. اقتدار دیکھنا چاہتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اپنے سیاہ اعمال کی وجہ سے موجودہ صورت حال تک پہنچی ہے ۔سابق ایم این اے سعید احمد خان منیس اور سابق ایم پی اے میاں ماجد نواز آرائیں کی صلح نے میلسی کے سیاسی میدان میں ہلچل مچادی ہے مسلم لیگ ن کے دونوں قائدین کی صلح سے مسلم لیگ ن کے عہدیداران ورکرز اور سپورٹران میں خوشی کی لہر دوڈ گئی ہے ناراض ورکر جوق در جوق مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں جبکہ 9 مئی کے واقعہ اور پی ٹی آئی کے ایم این اے اور نگزیب خان کھچی اور سابق ایم پی اے جہانزیب کھچی کے ناروا سلوک سے دل برداشتہ ہوکر پی ٹی آئی کے سپورٹرز پی ٹی آئی کو خیر باد کہنے لگے ہیں دونوں لیڈران پی ٹی آئی سپورٹران کو جیلوں میں تنہا چھوڑ کر ملک سے فرار ہیں جبکہ چیئرمین اور عہدیداران پولیس سے بچنے کیلیے روپوش ہیں۔