ایس سی او میں مسلمانوں، کشمیریوں کیخلا ف بیانیے کا منہ توڑ جواب  دیا: بلاول بھٹو

ایس سی او میں مسلمانوں، کشمیریوں کیخلا ف بیانیے کا منہ توڑ جواب  دیا: بلاول ...

  

اسلام آباد (این این آئی)وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارت میں مجھے موقع ملا کہ میں اسلام اور کشمیریوں کامقدمہ لڑوں،شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) رکن ملکوں کو بتایا پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف بہت قربانیاں دی ہیں،شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں شرکت بہت مشکل فیصلہ تھا، پہلی بار ہمیں پتا چلا ایس سی او بھارت میں ہو رہا ہے تو مجھے اس میں دلچسپی نہیں تھی،ایس سی او فورم کے بانی روس اور ہمارا دیرینہ دوست چین ہے، شنگھائی تعاون تنظیم کثیر جہتی فورم ہے، ایس سی او میں مسلمانوں اور کشمیریوں کے خلاف بیانیے کو منہ توڑ جواب دیا، ہم اصولی طور پر چاہتے ہیں دہشتگردی کا حل نکالیں۔وزیرخارجہ بلاول بھٹو نے بھارت میں ایس سی او کے اجلاس میں شرکت اور مقبوضہ کشمیر میں جی-20 پر سینیٹ کی خارجہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اگست 2019 کے بعد ایس سی او کے اجلاس میں شرکت کا فیصلہ میرے لیے انفرادی طور پر اور دفترخارجہ کے لیے بہت مشکل تھا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اس معاملے پر اتفاق رائے کے لیے بہت کوششیں کیں، ہم نے یہ فیصلہ کرنے سے قبل سابق سیکریٹری خارجہ سے مشورہ لیا اور حقیقت یہ ہے کہ پہلی دفعہ ہمیں جب پتا چلا کہ بھارت میں ایس سی او کا اجلاس ہو رہا ہے تو کوئی دلچسپی نہیں تھی اور خاص طور پر میرے لیے جذباتی وجہ سے بھی دلچسپی نہیں تھی۔بلاول بھٹو نے کہا کہ جب ہم نے مل بیٹھ کر سوچا اور دفترخارجہ میں اجلاس بھی کیے اور پھر فیصلہ کیا گیا کہ ایس سی او ایک بین الاقوامی فورم ہے، جیسا اقوام متحدہ یا جی-77 کے اجلاس ہوتے ہیں تو وہ دو طرفہ نہیں کہلاتے اسی طرح ایس سی او بھی کثیرالاقوامی فورم ہے، اسی طرح روس اور چین اس فورم کے بانی ارکان ہیں۔انہوں نے کہاکہ اس فیصلے میں یہ نکتہ بھی دکھا گیا کہ اس کا بانی ارکان اور چین ہمارے لیے سب سے اہم ہیں، میں کبھی کوئی پلیٹ فارم چھوڑنے کا حامی نہیں ہوں، اس فورم میں بھی سوچا گیا کہ جہاں پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) بنیادی طور پر ہمارا ایجنڈا ایٹم ہے اور اس حوالے سے ہم نے سوچا کہ ضروری ہے کہ ہم اس انداز میں جائیں کہ نہ صرف بھارت اور ان ممالک بلکہ دنیا کے سامنے پاکستان کا مؤقف سامنیرکھیں اور اگر ہم نہیں جاتے تو ہم اپنا نقصان کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم کسی کے لیے میدان کھلا کیوں چھوڑیں، اسی طرح وہاں جانے سے پہلے میں نے انفرادی طور پر اپنے اتحادیوں اور اتحادی جماعتوں کے سربراہاں سے مشاورت کی کوشش کی تاکہ ان کی تجاویز کے ساتھ جاؤں۔انہوں نے کہاکہ جانے کا فائدہ یہ ہوا کہ میں نے پاکستان کا بیانیہ سامنے رکھا جبکہ میزبان ملک کا ارادہ تھا کہ اس پلیٹ فارم کا بھی غلط استعمال کرکے اپنے بیانیے کو بغیر چیلنج کے سامنے رکھے جہاں دو طرفہ مسائل اصولی طور پر نہیں اٹھائے جاتے ہیں لیکن اس نے نام لیے بغیر ایسے چند مسائل کا ذکر کیا تھا تو پھر ہم نے بھی مناسب سمجھا کہ کسی کا نام لیے بغیر پاکستان کا مؤقف سامنے رکھا اور جو بھارت کی پیغام رسانی میں دہشت گردی کے بارے میں خیال تھا کہ مسلمان، پاکستانی اور کشمیری دہشت گرد ہیں تو ان کے بیانیے کا منہ توڑ جواب تھا کہ میں وہاں بیٹھ کر سمجھاؤں۔ میں بھارت کے شہریوں سے مخاطب ہونے کا موقع ضائع نہیں کرنا چاہتا تھا۔انہوں نے کہاکہ میرے خیال میں یہ ایک بحران ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان عوامی اور ثقافتی حوالے سے عوامی رابطہ ہوتا تھا وہ ضائع ہوگیا ہے اور مجھے اس دورے سے بہترین موقع ملا تھا جہاں بھارت کے صحافیوں کے ذریعے بھارت کے عوام کے ساتھ براہ راست مخاطب ہونے کا موقع ملا۔انہوں نے کہا کہ وہاں انٹرویوز میں ہماری کوشش تھی کہ ایک بیانیہ جو مسلمانوں، کشمیریوں اور پاکستانیوں کے بارے میں پھیلایا جا رہا ہے اس کی حوصلہ شکنی کی جائے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ کشمیر کے مسئلے، پاک-بھارت دو طرفہ مسائل اور ایس سی او کے تحت ہماری دو طرفہ جو ذمہ داریاں ہیں، اس حوالے سے یہ دورہ تعمیری اور مثبت تھا اور آگے جا کر ہمارے وزیراعظم یعنی ریاست کے سربراہان کے اجلاس میں شرکت کے حوالے سے ہمیں فیصلہ کرنا پڑے گا۔ علا وہ ازیں وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ ہماری خارجہ پالیسی بہتری کی جانب گامزن ہے، دنیا کا مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ ہونا دشمنوں کو منہ توڑ جواب ہے۔وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے فضائیہ میڈیکل کالج کے دوسرے کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کامیاب ہونے والے تمام طلبہ کو مبارکباد پیش کی اور انہیں سندھ کے اسپتالوں کے دورے کی دعوت دے دی۔انہوں نے کہا کہ اپنی روایات اور اقدار کو کبھی مت بھولیں، امید ہے کہ کامیاب ہونے والے نوجوان ملکی ترقی میں بھرپور کردار ادا کریں گے۔انہوں نے کہاکہ جدید ٹیکنالوجی کو اپنانے والے ممالک ترقی کریں گے، پاکستان نے کوویڈ 19 کا مقابلہ بہتر طریقے سے کیا، ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ میڈیکل کے شعبے میں بہتری لائی جائے۔بلاول بھٹو زرداری نے اس موقع پر فضائیہ میڈیکل کالج سے پاس آؤٹ ہونے والے میڈیکل کے طلبا کو سندھ کے اسپتالوں کے دورے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ سندھ کے ہسپتال عالمی معیار کے ہیں۔

بلا ول بھٹو

مزید :

صفحہ اول -