عمران خان کی بہنوں نے ان سے ایسی کیا بات کہی جس پر ان کے رد عمل نے ساری بازی پلٹ دی، معاملات ہاتھ سے نکل گئے ؟ رؤف کلاسرا کا بڑا انکشاف 

عمران خان کی بہنوں نے ان سے ایسی کیا بات کہی جس پر ان کے رد عمل نے ساری بازی ...
عمران خان کی بہنوں نے ان سے ایسی کیا بات کہی جس پر ان کے رد عمل نے ساری بازی پلٹ دی، معاملات ہاتھ سے نکل گئے ؟ رؤف کلاسرا کا بڑا انکشاف 

  

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )سینئر صحافی رؤف کلاسرا نے کہاہے کہ عمران خان جب سپریم کورٹ سے رہائی ملنے کے بعد پروٹوکول کے ساتھ زمان پارک پہنچے تو وہاں پر ان کی بہنوں نے نیب کی بشریٰ بی بی کو گرفتار کرنے کی کوششوں کا بتایا جس کے فوری بعد چیئرمین پی ٹی آئی نے جو تقریر کی اس نے سارے معاملات کو خراب کر دیا اور ساری بازی پلٹ گئی ، پھر بات زیر وٹالرنس پر آ پہنچی اور پارٹی کو توڑنے کا فیصلہ ہوا۔

تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی رؤف کلاسرانے اپنے وی لاگ میں بتایا کہ عمران خان جب سپریم کورٹ سے رہا ہونے کے بعد زمان پارک پہنچے ، ان کی فیملی اور بہنوں نے بتایا کہ نیب کے لوگ بشریٰ بی بی کو پکڑنے یا نوٹس دینے کیلئے آئے تھے ،وہ بہت حیران ہوئے اور انہوں نے گالی دی ، ساتھ ہی انہوں نے فوراً فیصلہ کیا ،کیونکہ وہ سپریم کورٹ سے پروٹوکول کے ساتھ آئے تھے ، حکومت اور اسٹیبلشمںٹ کو شکست ہو چکی تھی ، عمران خان ایک طاقتور آدمی بن کر سامنے آئے ، لوگ باہر نکلے ہنگامے ہوئے ، جلاﺅ گھیراﺅ ہوا ، مجبور ہوکر انہیں رہا کیا جائے تاکہ یہ بے چینی ختم ہو ، عمران خان کو اس وقت اتنے پروٹوکول کے ساتھ لاہور بھیجا گیا جیسے سیزر جب گال کو فتح کر کے روم میں واپس پہنچا تو یہی حالت تھی ، حالانہ گال کو فتح کرنا سیزر کا ایجنڈا نہیں تھا لیکن وہ یورپ میں آس پاس ہی موجود تھا تو اس نے فیصلہ کیا کہ وہ گال کے علاقے کو بھی فتح کر لیتا ہے تاہم جب وہ فتح کے بعد واپس پہنچا تو روم میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ جمع تھے ،لوگ خوش تھے کہ سیز ر نے وہ کام کر دیا ہے جو کسی جنرل نے آج تک نہیں کیا ، لوگوں نے سیزر کو ویلکم کیا، سینیٹ اور وہاں کی اسٹیبلشمنٹ خوفزدہ ہو گئی ۔

 عمران خان بھی سیزر کی طرح زمان پارک میں داخل ہوئے تو انہیں اپنی بیوی کے بارے میں پتا چلا تو انہوں نے فوراً تقریر کی ، اس تقریر میں کچھ باتیں، گالیاں دیں اور کچھ کو چیلنج دیا ، اس وقت ہنگامے ہو چکے تھے ، جلاﺅ گھیراﺅ ہو چکا تھا ، ریاست کی رٹ ختم ہو چکی تھی ، سپریم کورٹ نے جس طرح ساری پلاننگ تبا ہ کی تھی، عمران خان کو لگا کہ عدالتیں میرے ساتھ ہیں اور عوام میرے ساتھ ہیں، اب میرا کوئی کچھ نہیں کر سکتا ، تقریر کے بعد زیر و ٹالرنس پر بات آپہنچی، پھر فیصلہ کیا گیا کہ پارٹی ریاست سے بڑی ہوتی جارہی ہے اب اسے توڑا جائے گا ۔عمران خان کی تقریر نے ان کیلئے اور پارٹی کیلئے مسائل پیدا کر دیئے ، آج پیپلز پارٹی اور( ن) لیگ والے کہہ رہے ہیں ان کی لیڈر شپ جیسے بھی تھی لیکن ان کے لوگ ان کے ساتھ کھڑے ہوئے ، 

ویڈیو دیکھیں:

مزید :

قومی -اہم خبریں -