9 مئی کے واقعات میں ملوث کتنے ملزمان کو ملٹری حکام کے حوالے کیا گیاہے ؟ رانا ثناءاللہ نے ساری تفصیلات جاری کر دیں 

9 مئی کے واقعات میں ملوث کتنے ملزمان کو ملٹری حکام کے حوالے کیا گیاہے ؟ رانا ...
9 مئی کے واقعات میں ملوث کتنے ملزمان کو ملٹری حکام کے حوالے کیا گیاہے ؟ رانا ثناءاللہ نے ساری تفصیلات جاری کر دیں 

  

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے کہاہے کہ پنجاب میں 19 اور خیبر پختون خواہ میں 14 ملزمان ملٹری حکام کے حوالے کیئے گئے ہیں ، باقی کسی جگہ پر ایسا کوئی معاملہ نہیں ہے ،499 میں سے 6 ایف آئی آرز کے ملزمان کا ٹرائل ملٹری کورٹس میں ہو سکتا ہے ۔

جو واقعات ہوئے ہیں اس میں پاکستان بھر میں 499 ایف آئی آرز درج ہوئی ہیں، اس میں سے 88 اینٹی ٹریرسٹ ایکٹ کے تحت درج ہوئی ہیں ،411 دوسرے قوانین کے مطابق درج ہوئی ہیں، اے ٹی اے کے کیسز میں ملک بھر میں 3946 لوگوں کو گرفتار کیا گیاہے ، جن میں پنجاب کے 2588 افراد شامل ہیں، کے پی کے میں 1099 لوگوں کو گرفتار کیا گیاہے ،اسی طرح سے دوسرے کیسز میں پانچ ہزار 536 لوگوں کو گرفتار کیا گیاہے جن میں سے اکثریت ضمانت پر رہا ہو چکے ہیں۔

یہ فگر ز آپ کے سامنے ہیں یہ 499 ایف آئی آرز میں سے صرف 6 ایف آئی آرز ہیں جن کو پراسیس کیا جارہاہے ، دو پنجاب میں انڈر پراسیس ہیں اور چار کے پی کے میں انڈر پراسیس ہیں، جن کا ممکنہ ٹرائل ملٹری کورٹس میں ہو سکتاہے ، اب یہ 499 ایف آئی آرز میں سے صرف یہ چھ ایف آئی آرز ہیں جن کو دیکھا جارہاہے ، جن کو پراسیس کیا جارہاہے ، ان کا ٹرائل ملٹری کورٹس میں ممکنہ طور پر ہو سکتاہے ،لیکن فضا ایسے بنائی جارہی ہے جیسے سب کچھ ملٹری کورٹس میں ہوگا،پنجاب میں 19 ملزمان ملٹری کورٹس یا ملٹری حکام کو ٹرانسفر ہوئے ہیں جبکہ 14 کے پی کے میں ملٹری حکام کے حوالے کیئے گئے ہیں ، باقی کسی جگہ پر ایسا کوئی معاملہ نہیں ہے ۔

اس کا طریقہ کار یہ ہے کہ ملٹری حکام جو کیس کی تحقیقات کرتے ہیں، وہ کیس کا ٹرائل شفٹ نہیں ہوگا،اس کیس میں وہ یہ دیکھیں گے کہاں کہاں پر ملٹری ایکٹ یا آفیشل سیکریٹ ایکٹ کا اطلاق ہوتاہے ، اگر ایک اے ٹی اے کے کیس میں تین سو ملزمان ہیں، ان میں سے دس لوگ ایسے ہیں جو اس جگہ پر آتے ہیں جہاں پر آفیشل سیکریٹ ایکٹ یا ملٹری ایکٹ کی خلاف ورزی ہوئی ہے ، تو ملٹری کورٹ کا ٹرائل اس تک محدود ہو گا، یعنی باقی لوگوں کا کیس عام عدالت میں چلے گا۔ 

مزید :

قومی -