وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے وہ اعلان کر دیا جس کا سب کو انتظار تھا، پاکستانیوں کو خوش کر دیا
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے ختم نبوت ﷺ کے قانون پر اپنا موقف واضح کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا کسی احمدی، لاہوری یا قادیانی گروپ سے کوئی تعلق نہیں ہے اور وہ ختم نبوت کیلئے اپنی جان بھی قربان کر سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں۔۔۔پاک فوج کی فیض آباد دھرنے کیخلاف آپریشن کا حصہ بننے سے معذرت
نجی خبر رساں ادارے ”دی نیشن“ کے مطابق وفاقی وزیر قانون نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ ختم نبوتﷺ پر غیر مشروط ایمان رکھتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا ” میں اور میرا خاندان نبی کریم حضرت محمد ﷺ کیلئے اپنی جانیں بھی قربان کر سکتے ہیں۔“
زاہد حامد نے یہ بھی واضح کیا کہ ان کا کسی احمدی، لاہوری یا قادیانی گروپ کیساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا ”آئین پاکستان کے مطابق احمدی غیر مسلم ہیں اور میں اس قانون کی مکمل حمایت کرتا ہوں۔“
واضح رہے کہ الیکشن ایکٹ 2017ءمیں ختم نبوتﷺ کے قانون میں ترمیم کے معاملے پر مذہبی جماعت نے اسلام آباد میں فیض آباد کے مقام پر دھرنا دے رکھا ہے اور زاہد حامد کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں۔۔۔وزیراعلیٰ شہبازشریف اسلام آباد پہنچ گئے،وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے اہم ملاقات جاری
گزشتہ روز اسلام آباد انتظامیہ نے ان دھرنا مظاہرین کیخلاف آپریشن کیا تو ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا جس کے بعد پسرور اور سیالکوٹ میں زاہد حامد کے گھر پر بھی حملہ کیا گیا تاہم وہ اور ان کی فیملی حملے کے وقت گھر پر موجود نہ تھے۔