’’سیشن جج کو دو سال کے لئے جیل بھیج دو ‘‘ایسا نادر حکم جاری کرنے کی وجہ جان کر آپ کی ہنسی چھوٹ جائے گی
ایک بے روزگار نوجوان ایک ریاست کے نواب کے روبرو پیش ہوا اور سات بار جھک کر فرشی سلام کرنے کے بعد ملازمت کی درخواست کی۔ نواب صاحب نے عرضی کو الٹ پلٹ کر دیکھتے ہوئے پوچھا’’کیا چاہتے ہو؟‘‘
نوجوان نے ایک دفعہ پھر جھک کر سلام عرض کیا اور کہا’’جہاں پناہ! بے کار ہوں، نوکری چاہتا ہوں۔‘‘
’’کتنا پڑھے ہوئے ہو؟‘‘ پوچھا کیا۔
’’حضور گریجویٹ ہوں۔‘‘
’’گریجویٹ کا بچہ!‘‘ نواب صاحب اسے خشمگیں نگاہوں سے دیکھتے ہوئے غرائے’’صاف صاف کہو، کتنی جماعتیں پاس ہو؟‘‘
’’حضور ، چودہ جماعتیں۔‘‘
’’اونہہ’‘‘ نواب منہ بگاڑ کر بولے۔’’ساری عمر پڑھتے ہی رہے ہو!‘‘ پھر دیوان صاحب سے بولے۔ ’’اسے سول سرجن بنادو۔‘‘
’’حضور، پہلے والے سول سرجن کا کیا کیا جائے؟‘‘ دیوان صاحب نے ادب سے پوچھا۔
’’اسے سیشن جج بنا دو۔‘‘
’’اور حضور، پہلے والے سیشن جج کو؟‘‘
’’اس کو دو سال کے لئے جیل بھیج دو۔‘‘