” فاسفورس کا تیل استعمال کرتے ہی شاعر پنجاب علامہ اقبال، شاعر مشرق بن گئے“ اس تیل میں ایسی کیا کرامت تھی کہ ایک معروف صحافی کو یہ جملہ کالم میں لکھنا پڑگیا

” فاسفورس کا تیل استعمال کرتے ہی شاعر پنجاب علامہ اقبال، شاعر مشرق بن گئے“ ...
” فاسفورس کا تیل استعمال کرتے ہی شاعر پنجاب علامہ اقبال، شاعر مشرق بن گئے“ اس تیل میں ایسی کیا کرامت تھی کہ ایک معروف صحافی کو یہ جملہ کالم میں لکھنا پڑگیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ممتاز صحافی و انشائی پرداز نصراللہ خان نے شخصی خاکوں پر مبنی تالیف ” قافلہ جاتا رہا “ میں اپنے دور کی نابغہ روزگار شخصیات کے خاکے لکھ کر پرانی یادوں کو تازہ کردیا تھا۔وہ لکھتے ہیں”خواجہ حسن نظامی بڑے مزے کے آدمی تھے۔ مرنجان مرنج۔ ان کی زندگی کے ترازو کے دونوں پلڑوں میں سے ایک میں دنیا ہوتی اور دوسرے میں دین۔ خواجہ صاحب ان دونوں پلڑوں کو برابر رکھتے۔ ان کی محفل درویش اور صوفی کی محفل بھی تھی اور ایک بادشاہ کا دربار بھی تھا۔ خواجہ صاحب کے جہاں بے شمار جانثار تھے وہیں ان کے بے شمار دشمن بھی تھے۔ خواجہ صاحب کی شخصیت تضادات کا مرکب تھی۔

کوئی کہتا خواجہ صاحب حکومت برطانیہ کے جاسوس ہیں اور کوئی یہ سناتا کہ خواجہ صاحب ولی کامل ہیں۔
خواجہ صاحب علامہ اقبال کا تذکرہ اپنی تحریروں میں جب بھی کرتے تو یہ لکھتے کہ شاعر پنجاب علامہ اقبال نے یہ کہا۔
ایک مرتبہ علامہ اقبال نے خواجہ صاحب کو لکھا “میرے گھٹنے میں درد ہے۔ فاسفورس کے تیل کی ایک شیشی میرے نام وی پی پی کر دیجئے“ خواجہ صاحب نے شیشی بھجوا دی۔ آٹھویں دن علامہ اقبال نے لکھا ” میرے گھٹنے کا درد فاسفورس کے تیل سے دور ہو گیا، اس نے جادو اثر کیا۔“ خواجہ صاحب نے منادی میں علامہ اقبال کا یہ خط شائع کر دیا اور اس پر سرخی جمائی۔
“شاعر مشرق کو فاسفورس کے تیل سے فائدہ ہوا۔“
اس پر عبدالمجید سالک نے اپنے کالم “افکار و حوادث“ میں لکھا کہ “خواجہ حسن نظامی کا فاسفورس کا تیل استعمال کرتے ہی شاعر پنجاب علامہ اقبال شاعر مشرق بن گئے۔“

مزید :

ادب وثقافت -