بی جے پی اپنی ناکامیاں چھپانے کیلئے رام مندر کا معاملہ اٹھا رہی ہے:مایاوتی
لکھنو(ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارت کی بہوجن سماج پارٹی کی صدر مایاوتی نے کہا ہے کہ مرکز اور ریاستوں میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومتیں اپنے وعدے پورے کرنے میں ناکام ثابت ہورہی ہیں،اس سے عوام کی توجہ ہٹانے کیلئے رام مندرتعمیرکرنے کا معاملہ اٹھایا جارہا ہے۔
بھارتی نجی ٹی وی کے مطابق بہوجن سماج پارٹی کی صدر مایاوتی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ بی جے پی کی حکومت کے5سال مکمل ہونے والے ہیں لیکن اس نے 50 فیصد بھی وعدے پورے نہیں کئے ،اس لئے عوام کی توجہ ہٹانے کیلئے بی جے پی اور اس کی حلیف جماعتیں رام مندر کا معاملہ اٹھا رہی ہیں۔انہوں نے ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی اور مودی 2014 میں کئے گئے وعدوں کوپورا کرنے میں ناکام رہے ،مودی یہ جانتے ہیں اور انہیں محسوس ہورہا ہے کہ وہ اقتدار میں دوبارہ واپس نہیں آئیں گے۔ایک سوال کے جواب میں مایاوتی نے کہا کہ شیو سینا اور وشوہندوپریشد کے ذریعہ اجودھیا میں منعقد کیا جانیوالا پروگرام سازش کا حصہ ہے۔دوسری طرف بھارت کے معروف سیاستدان چندر شیکھر آزاد نے مودی حکومت اور اترپردیش میں برسراقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی پر سیاسی فائدے کےلئے عام انتخابات سے پہلے ’اجودھیا‘ مسئلے کو طول دینے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ بی جے پی ’رام مندر‘ کے نام پر فسادت بھڑکانے کی سازش کررہی ہے، ملک آئین سے چلتا ہے اور اگر وزیراعظم نریندر مودی اور اترپردیش کے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے اجودھیا کا معاملہ نہیں سنبھل رہاہے تو انہیں استعفی دے دینا چاہئے،جب جب ملک کے فرقہ پرستوں کواقتدار کی ضرورت ہوتی ہے،اجودھیا کا معاملہ سرخیوں میں آنے لگتا ہے۔