اسسٹنٹ کمشنر نوشہرہ اور ٹریفک انچارج کانیا جاری کردہ کرایہ نامہ کھو کھاتے
نوشہرہ(بیورورپورٹ) اسسٹنٹ کمشنر نوشہرہ اور ٹریفک انچارج کانیا جاری کردہ کرایہ نامہ کھو کھاتے میں لوکل روٹس ٹرانسپورٹرز من مانے کرائے وصول کرکے سواریوں کو لوٹ رہے ہیں عدالت عالیہ کا سی این جی نرخ کم کرانے کے باوجود سی این جی مالکان سی این جی نرخ کم نہ کرنے پر بضد عوام کا شدید احتجاج انتظامیہ ،عدالت عالیہ اوراپنے احکامات کے نفاذ میں بری طرح ناکام تفصیلات کے مطابق پشاور ہائی کورٹ نے سی این جی نرخوں میں اضافے پر از خود نوٹس کیس میں حکومت کی جانب سے سی این جی نرخوں میں اضافے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے حکم دیاتھا کہ خیبرپختونخوا میں سی این جی مالکان پرانے سی این جی نرخوں پر سی این جی فروخت کرے لیکن مالکان نے ہائی کورٹ کے احکامات سے رو گردانی کرتے ہوئے وہی نئے ریٹ مقرر کرکے وصول کررہے ہیں اور باامر مجبوری نوشہرہ کے لوکل روٹس ٹرانسپورٹرز نے بھی اسسٹنٹ کمشنر نوشہرہ اورانچارج ٹریفک پولیس نوشہرہ کا مقررہ کردہ کرایہ نامہ ماننے سے انکار کردیا ہے اور دس کی بجائے 15 ، 15 کی بجائے 20، 20 کی بجائے 30 روپے سواریوں سے وصول کررہے ہیں واضح رہے کہ سی این جی مصنوعات میں تیس فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ لوکل روٹس ٹرانسپورٹرز نے اپنے کرایوں میں 50 سے 65 فیصد کااضافہ کردیا ہے نوشہرہ کلاں، کینٹ، رسالپور، رشکئی، پیرپیائی، اے سی کالونی، آمرکالونی، حکیم آباد، امان گڑھ، خویشگی، پبی ، اکوڑہ خٹک اور دیگر علاقوں کے عوام نے پشاور ہائی کورٹ ، اسسٹنٹ کمشنر نوشہرہ اور انچارج ٹریفک پولیس نوشہرہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس مسئلے کے حل کیلئے خصوصی اقدامات اٹھائیں تاکہ حکومت کیلئے کسی مشکلات کا سامنا نہ ہو۔