بریگزٹ کی بعد بڑی بڑی کمپنیوں کا برطانیہ کو خیرباد کہنے کا فیصلہ

بریگزٹ کی بعد بڑی بڑی کمپنیوں کا برطانیہ کو خیرباد کہنے کا فیصلہ
بریگزٹ کی بعد بڑی بڑی کمپنیوں کا برطانیہ کو خیرباد کہنے کا فیصلہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

برطانیہ ( خصوصی رپورٹ )برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کے بعد برطانیہ میں موجود بڑی بڑی صنعتی تجارتی اور آئی ٹی کمپنیوں نے بھی وہاں سے نقل مکانی کیلئے رخت سفر باندھنا شروع کردیا ہے جس سے برطانوی معیشت کے بحران کا شکار ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے جن کمپنیوں نے برطانیہ سے جانے کا اعلان کیا ہے ان میں ووڈا فون ،رائن ایئر ،ایزی جیٹ ، ورجن، جے پی مورگن، ویزا، ، اور فورڈ کمپنی شامل ہیں۔

موبائل فون سروسز فراہم کرنے والے دنیا کے اس دوسرے بڑے ادارے کی جانب سے کہا گیہا ہے ان کی طرف سے برطانیہ کو الوداع کہہ دینا خارج از امکان نہیں ہے اور ممکنہ طور پر یہ ادارہ اپنے ہیڈکوارٹرز جرمن شہر ڈسلڈورف میں منتقل کر دے گا۔ جرمن علاقے رائن لینڈ میں ووڈافون کے نئے کیمپس میں پانچ ہزار ملازمین کی گنجائش ہے۔ پھر یہ بھی ہے کہ جرمنی اس ادارے کی سب سے بڑی منڈی بھی ہے۔

پروازوں کی سہولت فراہم کرنے والے اس سب سے بڑے یورپی ادارے رائن ایئر کا مرکزی دفتر ویسے تو آئر لینڈ میں ہے لیکن اب تک اس کے زیادہ تر طیارے برطانوی سرزمین پر ہی موجود رہے ہیں تاہم اب یہ صورتِ حال بدلنے والی ہے۔ راین ایئر نے اعلان کیا ہے کہ برطانیہ میں کوئی نیا طیارہ نہیں رکھا جائے گا اور نہ ہی برطانوی ایئر پورٹس سے راین ایئر کے کوئی نئے رْوٹ متعارف کرائے جائیں گے۔

دریں اثناسستی پروازوں کی سہولت فراہم کرنے والی اس دوسری بڑی یورپی کمپنی کا شمار اْن کاروباری اداروں میں ہوتا ہے، جو یورپ میں آج کل سب سے زیادہ منافع میں جا رہے ہیں۔ سرِد ست اس ادارے کا مرکزی دفتر لندن میں ہے لیکن کب تک؟ رواں ہفتے اس ادارے کی مجلس عاملہ کی خاتون سربراہ کیرولین میکال نے بھی برطانیہ کو بائے بائے کہنے کا اعلان کر دیا ۔بائی بائی برطانیہ، ہم جا ر ہے ہیں۔

رچرڈ برینسن برطانیہ کے مشہور ترین آجرین میں سے ایک ہیں تئیس جون کے ریفرنڈم کے بعد بازار حصص میں اْن کی کمپنی ورجن کے شیئرز کی قیمتوں میں ایک تہائی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ برینسن نے برطانیہ سے منتقلی کا اعلان کر دیا ہے۔ سب سے بڑے امریکی بنک جے پی مارگن کی لندن شاخ میں سولہ ہزار ملازمین کام کرتے ہیں۔ اب یہ بینک اپنے کاروبار کے ایک حصے کو برطانیہ سے کہیں اور منتقل کرنے کے بارے میں سوچ رہا ہے۔ اس بینک کے سربراہ جیمی ڈائمن نے ریفرنڈم سے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ ایک سے لے کر چار ہزار تک آسامیاں کہیں اور منتقل کی جا سکتی ہیں کریڈٹ کارڈ کی سہولت فراہم کرنے والے اس ادارے کے پاس برطانیہ میں اپنی سینکڑوں ملازمتیں ختم کرنے کے سوا غالباً کوئی چارہ ہی نہیں ہے۔

یورپی یونین کی شرائط میں سے ایک یہ بھی ہے کہ ایسے کسی ادارے کا ڈیٹا یورپی یونین کے کسی رکن ملک کے اندر پڑا ہونا چاہیے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ لندن میں اس ادارے کے ڈیٹا سینٹر کو بند کرنا پڑے گا۔اس امریکی کار ساز ادارے کے لیے برطانیہ یورپ میں ایک ’کلیدی منڈی‘ کی حیثیت رکھتا ہے اور ادارے نے اس بات کا بار بار اظہار بھی کیا ہے۔ ڈیگنہیم میں واقع فورڈ کا کارخانہ جرمن پیداواری مراکز کو انجن اور دیگر پْرزہ جات بھی فراہم کرتا ہے۔ بریگزٹ کے بعد اس ادارے کی جانب سے کہا گیا کہ یہ ادارہ ایسے تمام ضروری اقدامات کرے گا، جن سے اس کی مقابلہ بازی کی صلاحیت کو برقرار رکھا جا سکتا ہو۔