بیرون ملک سال میں ایک فون لانے کی شرط ختم کی جائے: قائمہ کمیٹی

بیرون ملک سال میں ایک فون لانے کی شرط ختم کی جائے: قائمہ کمیٹی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد (آئی این پی)سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی نے سفارش کی ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستاینوں کیلئے سال میں ایک فون لانے جبکہ سات دن میں بیرون ملک جاکر واپس آنے والوں کے لئے رجسٹریشن کی شرط ختم کی جائے قائمہ کمیٹی نے بچوں سے زیادتی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایف آئی اے سے سائبر کرائم سمیت تمام تفصیلات طلب کرلیں کمیٹی نے سخت برہمی کا اظہا رکرتے ہوئے کہاکہ ملزم سہیل ایاز بیرون ممالک مجرم بن کر جیلیں کا ٹتا رہا جبکہ پاکستان میں اعلی عہدوں پر فائز رہا اداروں کو اس کی کاروائی کا علم ہی نہ ہو سکا۔پیر کے روز سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا سینٹر روبینہ خالد کی زیر صدارت اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔اجلاس میں سینیٹر فیصل جاوید،سینیٹر فدا محمد،رحمن ملک،کلثوم پروین وزرات آئی ٹی ایف آئی اے اور پنجاب پولیس کے حکام نے شرکت کی۔سینٹر رحمان ملک نے کہاکہ بیرون ملک سے سٹوڈنٹس کو ایک موبائل فون لانیکی اجازت ہونی چاہیے اگر سمگلنگ والاایک کنٹینر پکڑ لیں گے تو چار لاکھ افراد کی ڈیوٹی ادا ہوجائے گی۔ممبر کسٹمز ایف بی آر نے کہاکہ کمرشل امپورٹس اور زاتی استعمال کے لئے موبائل فیس کم کردی ہے 2018میں ایک کروڑ درآمد کردہ موبائلز سے 28ارب 80کروڑکا ریونیو حاصل ہوا۔رواں سال چار ماہ میں 67لاکھ موبائلز کی درآمد سے 15ارب ٹیکس وصول کرچکے ہیں۔سینٹر رحمان ملک نے کہاکہ آئی پیڈ پر کسٹمز ڈیوٹی وصول نہیں کی جاتی جو زیادہ مہنگی ہیں جس پر چیئرپرسن قائمہ کمیٹی سینٹر روبینہ خالد نے کہاکہ ملک صاحب وہ کام نہ کریں کہ نمازیں بخشوانے گئے تھے روزے گلے پڑ گئے ایسا نہ ہو کہ آئی پیڈ اور ٹیبز پر بھی ٹیکس لگ جائے۔سینٹر روبینہ خالد نے کہاکہ بچوں سے زیادتی کے واقعات ایک ناسور بنتا جارہا ہے مانسہرہ میں زیادتی کا شکار دو دن تک زندہ ایک کھائی میں پڑی رہی ناروے واقعے سے زیادہ ہمیں اس واقعے کی مذمت کرنی چاہئے اس واقعہ پر جلوس کیوں نہیں نکلتے مظاہرہ کیوں نہیں ہوتے کل ہم سب کو اس پر اللہ تعالی کو جواب دینا ہوگا،سینٹر مولانا غفور حیدری نے کہاکہ بدقسمتی ہے کہ ایسے واقعات پہ واقعات ہورہے ہیں ریاست کے اندر ریاست نہیں بنائی جاسکتی یہ ریاستی اداروں کی زمہ داری ہوتی ہے۔کلثوم پروین نے کہا کہ بچوں کے ساتھ جرائم کرنے والوں کو سخت سے سخت سزا ملنی چاہیے. فوج میں جرم کی سزا موجود ہے اور عمل ہوتاہے مگر سول میں ایسا نہیں ہوتاہے سینیٹر وسیم شہزاد نے کہاکہ قانون شہادت میں سقم کی وجہ سے مجرم بچ جاتے ہیں اس سقم کو دور کرنا ہوگا۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہاکہ بچوں کیساتھ زیادتی کی مجرمان کو سرعام پھانسی دینے چاہیے جب تک ہم بچوں کیساتھ زیادتی کرنے والوں کو عبرت کا نشانہ نہ بنائے کمی نہیں ہوگی،سینیٹر روبینہ خالد نے کہاکہ سائبر کرائم پر میوچل لیگل اسسٹنس ٹریٹی پر دیگر ممالک کیساتھ معاہدہ ہونا ضروری ہے۔
 قائمہ کمیٹی

مزید :

صفحہ آخر -