سیاسی جماعتوں کا مولانافضل الرحمن کا ساتھ نہ دینا بدقسمتی،میرحاصل بزنجو

سیاسی جماعتوں کا مولانافضل الرحمن کا ساتھ نہ دینا بدقسمتی،میرحاصل بزنجو

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد (آئی این پی)نیشنل پارٹی کے سربراہ میر حاصل بزنجو نے کہا کہ ادریس خٹک کے اغوا کے بعد اداروں کی مزید بدنامی ہوگی جو ادارہ ان کو لے گیایے وہ آئیں کی خلاف ورزی کررہا ہے سیاسی لوگوں کو مجرموں کی طرح اٹھایا جاتا ہے سادہ کپڑوں میں لوگ آئے اور ادریس خٹک کو اٹھا کر لے گئے ہیں۔حاصل بزنجو نے کہاکہ لوگوں کو جبری طور پر اٹھانا ملک کی بدنامی ہے کوئی ایسی چیز نظر نہیں آتی ادریس خٹک تو پی ٹی ایم میں بھی نہیں ہیں انہوں نے کہا کہ آج اے پی سی بلائی ہوئی ہے اپوزیشن کو اور زیادہ متحد ہونے کی ضرورت ہے،مولانا نے جس طرح کا مظاہرہ کیا جماعتوں نے ان کا اس طرح ساتھ نہیں دیا بدقسمتی یہ ہمارے ہاں تمام چیزیں سازشوں کی بنیاد پر ہوتی ہیں۔حاصل بزنجو نے کہا ہے کہ سیاسی شخصیات کو مجرموں کی طرح لاپتہ کرنا نہ صرف غیر قانونی بلکہ ملک کے ساتھ بھی زیادتی ہے۔ وہ پیر کے روز پارلیمینٹ لاجز میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ ہماری جماعت کے صوبائی جنرل سیکرٹری ادریس خٹک کو تیرہ نومبر کو اغوا کیا گیا ان کو صوابی انٹرچینج پر روکا گیا اور وہاں سے اغوا کیا گیا ڈرائیور کو چھوڑ دیا گیا لیکن ادریس خٹک تاحال لاپتہ ہیں ادریس خٹک نیشنل پارٹی کے علاہ ہیومن رائٹس کیلئے بھی کام کرتے ہیں، ان کو جو بھی لے گئے ہیں یہ دوائیاں پہنچا دی جائیں وہ شوگر کے مریض ہیں۔اس واقعہ کاسپریم کورٹ اور پشاور ہائی کورٹ نوٹس لے جو پٹیشن ہم نے دائر کی ہے اس کے مطابق رہا کرایا جائے۔انہوں نے کہا کہ اگر انتخابی اصلاحات کے بغیر الیکشن ہوئے تو نتیجہ اس سے بھی برا ہوسکتا ہے جس کو بھی سلیکٹ کرکے لائیں گے وہ ڈیلیور نہیں کرسکے گا۔
حاصل بزنجو

مزید :

صفحہ آخر -