اپوزیشن کی آ ل پارٹیز کانفرنس ہو گی، بلاول کا بھی شرکت کا فیصلہ 

 اپوزیشن کی آ ل پارٹیز کانفرنس ہو گی، بلاول کا بھی شرکت کا فیصلہ 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد/کوئٹہ(مانیٹرنگ ڈیسک، نیوزایجنسیاں)  اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس آج مولانا فضل الرحمن کی سربراہی میں اسلام آباد میں منعقد ہو گی۔اس سلسلے میں مولانا فضل الرحمان نے ن لیگ،پیپلز پارٹی سمیت اپوزیشن کی 9 جماعتوں کو شرکت کے دعوت نامے بھجوا دئیے۔ آل پارٹیز کانفرنس سینیٹر طلحہ محمود کے فارم ہاؤس چک شہزاد پر صبح گیارہ بجے ہوگی،اے پی سی میں آزادی مارچ کے مستقبل کا تعین کرنے کیساتھ ساتھ آزادی مارچ کے پلان بی پر پیشرفت سے مولانا فضل الرحمن اپوزیشن جماعتوں کو آگاہ کریں گے۔ ذرائع کے مطابق آزادی مارچ میں کیا اہداف حاصل ہوئے مولانا فضل الرحمن اپوزیشن جماعتوں کو اعتماد میں لیں گے،ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی جانب سے آزادی مارچ کے پلان بی پر اعتماد میں نہ لینے کا معاملہ اٹھایا جائے گا ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان کی جانب سے بیک ڈور مذاکرات پر اپوزیشن کا اعتماد میں نہ لینے پر بھی دونوں جماعتیں اپنے تحفظات سے آگاہ کریں گی۔علاوہ ازیں مولانافضل الرحمن نے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی اور نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء وسینیٹر میرحاصل خان بزنجو سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی،دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی یقین دہانی کرائی۔مزید برآں پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مولانا فضل الرحمن کی آج طلب کی جانیوالی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی دعوت قبول کرلی۔ترجمان بلاول بھٹو زرداری کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی نے اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی میں خود شریک ہونے کا فیصلہ کیا ہے، اے پی سی میں چیئر مین بلاول کی قیادت میں پارٹی وفد شر یک ہوگا۔ترجمان مصطفی نواز کھوکھر کے مطابق وفد میں پارٹی کے سینئر قائدین شامل ہوں گے جبکہ بلاول بھٹو زرداری اپوزیشن کی تحریک کے حوالے سے پارٹی کی پالیسی اے پی سی میں رکھیں گے۔علاوہ ازیں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے آزادی مارچ مذاکرات کے حوالے سے دعویٰ کرتے ہوئے کہا مجھے یقین دلایا گیا ہے کہ دسمبر تک تبدیلی آئے گی،نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا مجھے آئندہ 3 ماہ کے اندر نئے انتخابات کی یقین دہانی کرائی گئی تاہم حکومت جائے گی یا ان ہاؤس تبدیلی آئے گی؟ اس کا انتظار کرنا ہوگا جبکہ نئے سال کے آغاز میں انتخابات ہوتے نظر آ رہے ہیں۔مولانا فضل الرحمن نے مزید کہا مارچ کے مقاصد حاصل ہو رہے ہیں، انتظار کرنا چاہئے، تمام طبقات متفق ہیں حکومت نہیں چل سکتی، آل پارٹیز کانفرنس میں آئندہ کے لائحہ عمل پر غور ہوگا، شہباز شریف بیرون ملک ہیں تاہم اعلیٰ لیگی وفد اے پی سی میں شریک ہوگا۔
فضل الرحمن/اے پی سی

مزید :

صفحہ اول -