پاکستان میں بلند شرح سود صنعتی ترقی کی راہ میں رکاوٹ، میاں خرم الیاس
لاہور(یواین پی)چیئرمین لاہور ٹاؤن شپ انڈسٹریز ایسوسی ایشن میاں خرم الیاس نے سٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے آئندہ دوماہ کیلئے مالیاتی پالیسی میں شرح سود 13.25فیصد کی سطح پر برقرار رکھنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں بلند شرح سود صنعتی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے۔ کیونکہ شرح سود میں اضافہ سے نئی انویسٹمنٹ متاثر ہوگی اور سرمایہ تجارتی سرگرمیوں کی بجائے محفوظ منافع کیلئے بینکوں میں رکھنے کو ترجیح دی جارہی ہے شرح سود کم نہ ہونے سے سرمایہ کاری میں کمی اور بے روزگاری میں اضافہ ہورہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینئر وائس چیئرمین حافظ عمران حمید، وائس چیئرمین مہوش احمد کے ساتھ ٹاؤن شپ انڈسٹریز کے صنعتکاروں کے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ میاں خرم الیاس نے کہا کہ امریکی جریدے بلومبرگ کے مطابق پاکستان ایشیاء میں سب سے زیادہ شرح سود کے حامل ممالک میں شامل ہے شرح سود میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔
شرح سود میں اضافہ سے بنکوں کے ڈیپازٹ میں تو اضافہ ہورہا ہے لیکن اس کے باعث صنعتی ترقی میں کمی واقع ہو گی کیونکہ شرح سود میں اضافہ سے صنعتی مقاصد کے لیے قرضوں میں خودبخود اضافہ ہوگیا ہے جس سے صنعتکار پریشانی کا شکار ہیں اور ان کے قرضوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔صنعتی شعبہ کے قرضوں میں اضافہ سے صنعتی برادری متاثر ہو ہورہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بلند شرح سود اور عالمی معاشی حالات میں ابتری کے باعث پاکستانی درآمدات اور برآمدات بھی متاثر ہورہی ہیں اس لیے اسٹیٹ بنک شرح سود میں فوری کمی کرے کیونکہ خطہ میں پاکستان میں شرح سود سب سے زیادہ ہے۔