وزیراعلٰی پنجاب کی 24گھنٹوں میں وزیراعظم سے دوسری ملاقات، صوبے میں تبادلوں کی لمبی فہرست تیار

وزیراعلٰی پنجاب کی 24گھنٹوں میں وزیراعظم سے دوسری ملاقات، صوبے میں تبادلوں ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد (سٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان سے وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے 24 گھنٹے میں دوسری ملاقات کی، صوبے میں انتظامی تبدیلیوں کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا، ملاقات میں پنجاب کی سیاسی صورتحال پر بھی غور ہوا۔یاد رہے تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس اور وزیراعظم سے گزشتہ روز وزیراعلی پنجاب کی ملاقات میں صوبے میں انتظامی تبدیلیوں کا معاملہ زیر غور آیا۔پارٹی کی کور کمیٹی اور ارکان پنجاب اسمبلی بیورو کریسی کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کرچکے ہیں، پنجاب میں اہم تبدیلیوں کے لئے وزیراعلی کی مشاورت حتمی مرحلے میں داخل ہوگئی۔ وزیراعلی گزشتہ 15 روز میں ارکان اسمبلی سے ملاقاتیں کرچکے ہیں۔ارکان پنجاب اسمبلی نے وزیر اعلی پنجاب سے ملاقات میں بیور و کریسی کے خلاف شکایات کیں۔ ارکان کا کہنا تھا کہ بیورو کریسی عوام کے مسائل کے حل کے لئے تعاون نہیں کر رہی۔نمائندہ خصوسی کے  وزیر اعظم عمران خان نے وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کو ایک مرتبہ پھر صوبہ پنجاب کی گورنینس کو بہتر بنانے اور بالخصوص مہنگائی کی روک تھام کے لئے تمام تر فیصلوں کا مکمل اختیار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس مقصد کے لئے جو بھی سٹیپ لینا چاہتے ہیں وہ لیں۔ میں اور وزیر اعظم سیکرٹریٹ اس سلسلے میں پوری طرح سے ان کے ساتھ ہیں مگر مجھے ہر قیمت پر صوبہ پنجاب میں رزلٹ چاہئے وزیر اعظم عمران خان کی وزیر اعلی کو ہدائت۔پی ٹی آئی کے ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی طرف سے وزیر اعلی پنجاب سے کہا گیا ہے کہ وہ صوبہ میں جو بھی انتظامی تبدیلیاں کرنا چاہتے ہیں وہ کریں اگر کوئی پارٹی کی طرف سے یا پھر پنجاب کا بینہ کے ارکان کی طرف سے ان پر کوئی سیاسی دباؤ ڈالتا ہے کہ وہ کسی بھی افسر کو ان کی مرضی کے ساتھ لگا دیں تو اس حوالے سے بھی وزیر اعلی کسی بھی بات کو خاطر میں نہ لائیں اور اس سلسلے میں وہ مکمل بااختیار ہیں جو بھی کرنا چاہتے ہیں کر لیں مگر اب مجھے رزلٹ چاہئے اور وہ لوگ جو صوبہ پنجاب کی گذ گورنینس کی راہ میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں ان کے خلاف کاروائی عمل میں لا کر وزیراعظم سیکرٹریٹ کو آگاہ رکھا جائے،ذرائع کے مطابق وزیر اعظم کی جانب سے مکمل آشیر باد ملنے کے بعد وزیر اعلی پنجاب عثما ن بزدار نے پنجاب کی بیورو کریسی میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ بچھاڑ کرنے کی ایک لمبی فہرست مرتب کر لی ہے جس کے مطابق بڑے پیمانے پر ڈی سی اوز اور کمشنرز کے تبادلے کئے جائیں گے تاکہ وہ پنجاب بھر کے اضلاع میں پرائس کنٹرول کمٹیوں کو متحرک کرکے گراں فروشوں اور ناجائز منافع خوروں کے خلاف سخت سے سخت کاروائی عمل میں لائیں۔ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی طرف سے وزیر اعلی پنجاب پر واضح کردیا گیا ہے کہ اب اس کے بعد ان کو کوئی بھی رعائت نہیں دی جائے گی اور اگلی میٹنگ میں ان کی طرف سے یہ بات بھی تسلیم نہیں کی جائے گی کہ ان کے کام کرنے کی راہ میں بیورو کریسی مبینہ طور پر رکاوٹیں ڈال رہی ہے۔  دریں اثناء وزیراعظم عمران خان نے کلین اینڈ گرین پاکستان پروگرام کا افتتاح کر دیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ نیا پاکستان پہلے ذہنوں میں، بعد میں زمین پر آئے گا، ملکی تاریخ کا بہترین بلدیاتی نظام لا رہے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا 35 سال پہلے لاہور بڑا صاف شہر تھا، پھیپھڑوں کی بیماریاں بڑھتی جا رہی ہیں، آلودگی ایک خاموش قاتل ہے، ہم سمجھتے تھے دلی آلودہ ترین شہر ہے، لاہور کے بارے میں کسی نے نہیں سوچا، آلودگی کی وجہ سے لاہور میں سانس لینا مشکل ہے،لاہور دنیا کا دوسرا یا تیسرا آلودہ ترین شہر بن چکا ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا گزشتہ 10 سال میں لاہور سے 70 فیصد درخت کاٹے گئے، لاہور میں آلودگی انتہا کو پہنچ چکی ہے۔ انہوں نے کہا ہم نے اپنا قبلہ درست کرنا ہے، بہترین بلدیاتی نظام لا رہے ہیں، سندھ بھی اس نظام کے بغیر ترقی نہیں کرسکتا، مل کر نیا پاکستانبنائیں گے، نیا پاکستان پہلے ذہنوں پھر زمین پر آئے گا، انسان کو سب سے زیادہ نقصان لالچ سے ہوتا ہے، خوشی ہے لوگ ٹیکس دے رہے ہیں، حکومت کے پاس پیسہ آ رہا ہے۔اس سے قبل وزیراعظم عمران خان کا بابر اعوان کے ساتھ ملاقات میں کہنا تھا کہ اپوزیشن کی دونوں بڑی سیاسی جماعتوں نے خود منی لانڈرنگ کی اور اس کے ذریعے ممنوعہ فنڈنگ کا استعمال کیا۔بابر اعوان نے وزیراعظم کو کیس سے متعلق قانونی اور آئینی نکات پر بریفنگ دی۔ پی ٹی آئی رہنما بابر اعوان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف الیکشن کمیشن میں سارا مالی حساب کتاب جمع کروا چکی ہے۔ پارٹی کے کھاتوں کا مسلسل آڈٹ بھی کروایا جاتا رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جو وزیراعظم اپنے خرچے پر گھر میں رہتا ہے، اسے بیرونی فنڈنگ کی ضرورت نہیں، بیرونی فنڈنگ کی ضرورت فالودے والے اور جعلی اکاؤنٹس رکھنے والوں کی تھی۔ وزیر اعظم عمران خان   نے بیرون ملک پاکستانیوں کی رقم وطن بھیجنے میں ہر ممکن سہولت کی یقین دہانی کراتے ہوئے  کہا  ہے کہ  آنے والے برسوں میں ترسیلات میں مزید اضافے کی توقع ہے وزیر اعظم عمران خان سے منی گرام انٹرنیشنل کے وفد نے ملاقات کی۔ وفد کی قیادت منی گرام کے سی ای او مسٹر ولیم الیگزینڈر نے کی۔ مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ اور مشیر تجارت عبد الررزاق داد بھی ملاقات میں موجود ہیں۔ملاقات میں وزیر اعظم نے کمپنی کی ملکی معیشت میں دلچسپی اور کاروبار کے فروغ کی خواہش کا خیر مقدم کیا۔ وزیر اعظم نے رواں مالی سال ترسیلات میں نمایاں اضافے سے متعلق وفد کو آگاہ کیا۔اس موقع پر وزیر اعظم نے کہاکہ  آنے والے برسوں میں ترسیلات میں مزید اضافے کی توقع ہے۔وزیر اعظم نے بذریعہ قانونی چینلز ترسیلات پر حکومتی اقدامات سے بھی وفد کو آگاہ کیا۔ازیراعظم عمران خان سے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات نے الوداعی ملاقات کی، وزیراعظم نے ان کی ملکی خدمات کو سراہا اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ عوام نے اپوزیشن کیاحتجاج کومستردکردیا ہے، اپوزیشن عوامی حمایت کھو چکی، اب 4سال انتظارکرے۔ پیر کووزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت حکومتی اورپارٹی ترجمانوں کااجلاس ہوا جس میں معاشی ٹیم نے معیشت میں حاصل کامیابیوں پربریفنگ دی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اٹارنی جنرل نے ممنوعہ فنڈنگ کیس پرترجمانوں کوبریف کیا جب کہ وزیراعظم نے فارن فنڈنگ کیس پرحقائق عوام کے سامنے لانے کی  ہدایت کی ہے۔اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اپوزیشن فنڈنگ کیس سے متعلق عوام کوگمراہ کررہی ہے، ہم نے پارٹی فنڈنگ کے حوالے سے الیکشن کمیشن میں سب تفصیلات جمع کرائی  ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ اپوزیشن کی دونوں بڑی جماعتوں نے منی لانڈرنگ سے پیسہ بنایا جب کہ تحریک انصاف کادامن صاف ہے۔اپوزیشن کی اے پی سی پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اپوزیشن خفگی مٹانے کیلئے اے پی سی اور احتجاج کررہی ہے، عوام نے اپوزیشن کیاحتجاج کومستردکردیا، اپوزیشن عوامی حمایت کھو چکی ہے اب 4سال انتظارکرے۔وزیراعظم نے ترجمانوں کو عوام کے سامنے تمام حقائق رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ(آج) اسد عمر اور فرخ حبیب پریس کانفرنس کریں گے اور فارن فنڈنگ کیس کے قانونی پہلوں سے عوام کوآگاہ کیاجائیگا۔
عمران خان


ملاقات

مزید :

صفحہ اول -