آرمی چیف کی توسیع کے نوٹی فکیشن کی معطلی،ملکی تاریخی کا پہلا مگر چیف جسٹس کا دوسراازخود نوٹس

آرمی چیف کی توسیع کے نوٹی فکیشن کی معطلی،ملکی تاریخی کا پہلا مگر چیف جسٹس کا ...
آرمی چیف کی توسیع کے نوٹی فکیشن کی معطلی،ملکی تاریخی کا پہلا مگر چیف جسٹس کا دوسراازخود نوٹس

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کیخلاف لیا گیا ازخود نوٹس اپنی نوعیت کا پہلا سوموٹو ایکشن ہے۔اس سے قبل ملکی تاریخ میں ایسی کوئی مثال نہیں ملتی جس میں کسی چیف جسٹس نے چیف آف آرمی اسٹاف کی مدت ملازمت میں توسیع کانوٹی فکیشن معطل کیاہو۔
بہت سے لوگ اور ٹی وی چینلز  کہہ رہے ہیں کہ  چیف جسٹس کی جانب سے لیا گیا یہ ازخود نوٹس   جسٹس آصف سعید کھوسہ صاحب کا پہلا سوموٹو ایکشن ہے تاہم حقیقت اس کے برعکس ہے یہ ان کا پہلا نہیں دوسرا سوموٹو ایکشن ہے۔اس سے قبل وہ رواں سال اٹھارہ اپریل کوسابق انٹیلی جنس آفیسر اور دفاعی تجزیہ نگاربریگیڈئیر (ر)اسد منیر کی نیب سے تنگ آکر خودکشی کرنے پر پر ازخود نوٹس لے چکے ہیں۔ازخود نوٹس لیتے ہوئے انہوں نے بریگیڈئیر (ر)اسد منیر کے خلاف ہونے والی نیب کی تحقیقات کی رپورٹ بھی طلب کی تھی۔
ساہیوال میں سی ٹی ڈی کے ہاتھوں مارے گئے عام شہریوں کے افسوسناک واقعے پر لوگوں کی بڑی تعداد نے ان سے سوموٹو ایکشن لینے کا مطالبہ کیاتھا ۔تاہم رواں سال گیارہ ستمبر کو ایک تقریب میں چیف جسٹس نے کہا تھا کہ وہ پہلے بھی واضح کرچکے ہیں کہ سوموٹو کا اختیار قومی اہمیت کے معاملے پر استعمال ہو گا،جوکسی کے مطالبے پر لیاگیا وہ سوموٹو نوٹس نہیں ہوتا۔جب ضروری ہوا یہ عدالت سوموٹو نوٹس لے گی۔ چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ جوڈیشل ایکٹوازم کی بجائے جوڈیشلزم کو فروغ دے رہے ہیں ،ہم نے اپنے گھر کودرست کرنے کافیصلہ کیا ہے ۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار کی مدت ملازمت پوری ہونے پران کی جگہ لینے والے جسٹس آصف سعید کھوسہ نے اپنے پہلے خطاب میں ہی واضح کردیا تھا کہ از خود نوٹس کا استعمال صرف اس صورت میں کریں گے جب کوئی صورت نہیں ہوگی۔اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا تھا کہ ازخود نوٹس کا استعمال بہت کم کیا جانا چاہیے اور صرف قومی اہمیت کے حامل معاملات پر لیے جانے چاہییں جہاں کوئی اور مناسب اور موثر حل دستیاب نہ ہو یا دستیاب آئینی اور قانونی حل بے اثر یا بے کار ہوجائیں۔

مزید :

قومی -اہم خبریں -