محکمہ تعلیم میں بھرتیاں‘ محدود کوٹہ ملنے پر ارکان اسمبلی ناراض‘ انٹرویوز ملتوی
جام پور (نامہ نگار) محکمہ تعلیم کی ساٹھ کے قریب درجہ چہارم کی اسامیوں کی بھرتی کے لیے انٹر یولیے گئے جب سابق سی ای اوتعلیم ملک مسعود ندیم سے ارکان اسمبلی نے طریقہ کار کے متعلق پوچھاتوبتایا گیا کہ حکومت کی میرٹ پر بھرتی کرنے کے علاوہ ارکان اسمبلی کو برابری (بقیہ نمبر30صفحہ 6پر)
کی بنیاد پر حصہ دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔۔ ہر ایک رکن کو گیارہ اسامی کی نوید سنائی گئی جس پر ارکان اسمبلی کم اسامیوں پر کوٹہ کم ملنے پر مبینہ طور پنجاب حکومت کے سامنے برس پڑے۔ جس پر پنجاب حکومت نے راجن پور میں بھرتی اگلے مراسلہ جاری کیے جانے تک روک دی گئی۔امیدواروں نے خبر سنتے ہی سکتے میں چلے گئے۔ امیدواروں عبدالرحمان۔ علی محمد۔ کوثر بی بی۔ کلثوم بی بی نے سروے کے دوران بتایا کہ ہزاروں روپے درخواستوں کو جمع کرنے کی مد میں ریونیو وصول کیا گیا۔ راجن پور سے تقریبا دس لاکھ روپے وصولی کی گئی لیکن عین وقت پر بھرتی ملتوی کر دی گئی جو کہ بے روزگار اامیدوارں کے خلاف سازش اور زیادتی کے مترادف ہے۔ اسی طرح ڈپٹی کمشنر افس راجن پور میں درجہ چہارم کی اسامی پر انٹرویو دوسری مرتبہ ملتوئی کیے گئے ہیں۔ امیدواروں نے وزیراعظم۔ وزیراعلی پنجاب سے میرٹ پر تمام محکموں میں خالی اسامیوں پر بھرتی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ واضع رہے کہ ارکان اسمبلی کی اپس کی لڑائی کی وجہ محکمہ صحت میں ہیلتھ پولیو ورکرز کی اسامیوں پربھرتی تین ماہ سے ا لتواء میں پڑی ہوئی ہے۔ حکومتی ارکان اسمبلی راجن پور کے لیے کوئی خاص پیکج تو نہ لاسکے لیکن اپس کی محاذارائی کی وجہ سے جہاں بیوروکریسی انتقامی کاروائی کا نشانہ بن رہی ہے وہاں پر بے روزگار امیدوار وں کا نقصان ہو رہا ہے۔ شہریوں نے چیف جسٹس سے ازخود نوٹس لینے کی بھی اپیل کی ہے۔
ملتوی
