آپ کوپتہ نہیں عدالت میں کیسے بات کرتے ہیں؟لاہورہائیکورٹ ڈی جی نیب سلیم شہزاد پر برہم
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)چودھری برادران کیخلاف 20 سال پرانی انکوائری کے معاملے پردوران سماعت لاہورہائیکورٹ ڈی جی نیب سلیم شہزاد پر برہم ہو گئی،جسٹس صداقت علی خان نے کاکہ آپ کوپتہ نہیں عدالت میں کیسے بات کرتے ہیں ؟،کیا یہ کنسٹرکشن کاکام ہے ،یہ لفظ توہین کے زمرے میں آتا ہے،ڈی جی نیب سلیم شہزاد نے عدالت سے معذرت کرلی۔
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق لاہورہائیکورٹ میں چودھری برادران کیخلاف 20 سال پرانی انکوائری کے معاملے پر سماعت ہوئی،ڈی جی نیب سلیم شہزادلاہورہائیکورٹ میں پیش ہو گئے،عدالت نے کہاکہ بتائیں آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق انکوائری کب شروع ہوئی ،بتائیں قانونی بھرتیوں سے متعلق انکوائری کب شروع ہوئی۔
ڈی جی نیب نے کہاکہ الزام پر20 سال پہلے کام شروع ہوا،عدالت نے کہا یہ کیا آپ نے کام لگا رکھا ہے،جسٹس صداقت علی خان نے کاکہ آپ کوپتہ نہیں عدالت میں کیسے بات کرتے ہیں ،کیا یہ کنسٹرکشن کاکام ہے،یہ لفظ توہین کے زمرے میں آتا ہے،ڈی جی نیب سلیم شہزاد نے عدالت سے معذرت کرلی۔