ملکی ضرورت پوری کرنے کیلئے گندم کے وافر ذخائر موجود، وفاقی وزراء
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)وفاقی وزراء سید فخر امام اورخسرو بختیار نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کو سندھ کے علاوہ پاکستان کے کسی دوسرے حصہ میں رہنے والوں کی فکر نہیں، وفاق نے گندم کی امداد ی قیمت فی من1950روپے جبکہ سندھ نے 2200روپے مقررکی، جس سے قیمتوں میں عدم توازن پیدا ہوا اور سندھ میں مہنگائی میں تیزی آئی اور آٹے کا تھیلا باقی صوبوں کے مقابلے میں مہنگا ہو گیا، حکومت نے ملکی ضرورت پوری کرنے کیلئے 6ملین ٹن گندم خریدی، آج ہمارے پاس 5.3ملین ٹن کے ذخائر موجود ہیں، 13لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کیلئے بک کروا لی گئی ہے، سندھ حکومت کے اس رویہ سے متعلق آئینی حل ڈھونڈ رہے ہیں، رواں سیزن کے دوران گندم کی پیداوار کا ہدف 28.9ملین ٹن ہے جو گزشتہ سال 27.5ملین ٹن تھا، فرٹیلائزر پر کسی قسم کا نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا،یوریا کی قیمت کم کرنے کیلئے اقدامات کیے گئے ہیں، کاشتکاروں کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے فرٹیلائزر پر 15ارب روپے کی سبسڈی دی ہے،نئی فرٹیلائزر پالیسی لا رہے ہیں تاکہ پیداوار بڑھائی جا سکے۔ ان خیالات کا اظہار وفاقی وزرا سید فخر امام اور خسرو بختیار نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر سید فخر امام نے کہا کہ ہمارے پاس ملکی ضرورت پوری کرنے کیلئے گندم کے وافر ذخائر موجود ہیں، مقامی ضرورت پوری کرنے کیلئے 1.9 ملین ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری دی گئی تھی جس میں سے 13لاکھ ٹن بک ہو چکی ہے، جس سے ہمارے ذخائر 6.6ملین ٹن ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت نے دو دفعہ ایسا رویہ اختیار کیا ہے جو کہ زیادتی ہے۔ ان کی امدادی قیمت ہمیشہ 20-25 روپے زیادہ ہے جو عام آدمی کو ادا کرنی پڑتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ کے پی کے میں 1100 روپے میں ملنے والا آٹے کا تھیلا کراچی میں 1400روپے کا مل رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں زرعی پیداواربڑھانے پر خصوصی توجہ مرکوز کی ہوئی ہے جس کے باعث رواں سیزن کے دوران گندم کی پیداوار کا ہدف 28.9ملین ٹن مقرر کیا گیا ہے جو گزشتہ سیزن کے دوران 27.5ملین ٹن تھا، حکومتی اقدامات کے باعث ریکارڈ پیداوار حاصل ہو رہی ہے اور ہر ہفتے قیمتوں کی نگرانی کا نظام قائم کیا گیا ہے تاکہ قیمتوں کو متوازن رکھا جائے، اس موقع پر وفاقی وزیر صنعت و پیداوار خسرو بختیار نے کہا کہ حکومت نے ذخیرہ اندوزوں اور کاٹن بنانے والوں کیخلاف سخت اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ نئی فرٹیلائزر پالیسی لا رہے ہیں تاکہ ڈی اے پی کی پیداوار بڑھائی جاسکے، تمام صنعتوں کی پیداوار بڑھانے پر توجہ مرکوز ہے۔
وفاقی وزراء