سینیٹ کی قائمہ کمیٹی انسانی حقوق کے اجلاس میں شیریں مزاری اور اپوزیشن ارکان میں تلخ کلامی 

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی انسانی حقوق کے اجلاس میں شیریں مزاری اور اپوزیشن ارکان ...
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی انسانی حقوق کے اجلاس میں شیریں مزاری اور اپوزیشن ارکان میں تلخ کلامی 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن ) سینیٹر ولید اقبال کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی انسانی حقوق کا اجلاس ہوا جس میں  کام کی جگہوں پر خواتین کو ہراساں کرنے کے خلاف ترمیمی بل پر غور کیا گیا ، دوران اجلاس وفاقی وزیر شیریں مزاری  اور اپوزیشن ارکان میں تلخ کلامی بھی ہوئی ۔

چیئرمین کمیٹی اوراپوزیشن ارکان کی جانب سے ترمیمی بل فوری پاس کرنے کی مخالفت کی گئی ، رکن کمیٹی عینی مری  ، فلک ناز اور دیگر کی جانب سے کہا گی اکہ  بل سے متعلق تمام شراکت داروں کا موقف سنیں گے ، چیئرمین کمیٹی نے بل پر عوامی سماعت کا فیصلہ کیا ۔ 

وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے اپوزیشن پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن ارکان انسانی حقوق بل کو جان بوجھ کر التوا میں ڈال رہے ہیں ۔ سینیٹر قرۃ العین  نے کہا کہ بل کو بغیر پڑھے دیکھے بل ڈوز نہیں کرا سکتے،بل میں گھروں میں کام کرنے والی خواتین کی ہراسمنٹ کاذکر نہیں ہے ۔ شیریں مزاری نے کہا کہ بل میں تمام جگہوں پر ہونے والی ہراسمنٹ کا ذکر ہے ، بل میں ترمیم کا مقصد ہراسمنٹ کے کیسز کے غلط استعمال سے روکنا ہے۔خواتین نے بل میں ترامیم کے لیے رابطہ کیا، سپریم کورٹ نے بھی تشریح کے لیے کہا تھا، بل کو بہترین بنانے کے لیے ہم نے کوشش کی ، معاملے پر لگ رہا ہے سیاسی جماعتیں پوائنٹ ا سکورنگ کر رہی ہیں، کنول شوزب کے جوائنٹ سیشن سے متعلق کل کے بیان کو غلط چلایا گیا ۔

کمیٹی نے اسلام آباد چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ ترمیمی بل منظور کرلیا۔

مزید :

قومی -