ہاکی فیڈریشن شدید مالی بحران کا شکار ، آڈٹ رپورٹ میں بے ضابطگیوں کا انکشاف
لاہور( افضل افتخار سے) پاکستان ہاکی فیڈریشن آپس کے لڑائی جھگڑوں کے باعث شدید مالی بحران کا شکار ہے پہلے ہی ملک میں قومی کھیل زوال پذیری کا شکار ہے اور ٹیم کی کارکردگی بھی قابل تشویش ہے دوسری جانب فیڈریشن میں سیاست مداخلت نے رہی سہی کسر پوری کردی ہے کھیل پر توجہ دینے کے بجائے مفادات کی خاطر پاکستان ہاکی فیڈریشن کے مالی بحران کا سب سے بڑا سبب بن گیا ہے۔ اس حوالے سے ڈائریکٹر جنرل آڈٹ نے پاکستان ہاکی فیڈریشن کی سال 2020-22 کی آڈٹ رپورٹ میں بے شمار بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی ہے۔ جس کے مطابق اس عرصے کے دوران 91.15 ملین روپے کی غیر قانونی رقم نکالی گئی ہے رپورٹ کے مطابق وزارت بین الصوبائی رابطہ کی ہدایت پر کی گئی آڈٹ رپورٹ میں کئی سنگین اعتراضات سامنے آئے مگر ان اعتراضات کا پی ایچ ایف کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا گیا۔
اس حوالے سے پی ایچ ایف کے سیکریٹری جنرل سید حیدر حسین نے کہا ہے کہ میں نے چند ماہ قبل چارج سنبھالا ہے، ماضی کا ذمے دار میں نہیں ہوں، انہوں نے اعتراف کیا کہ ماضی میں احتساب کا کوئی عمل نہیں تھاجس کے باعث ہمیں بھی شدید مشکلات کا سامنا ہے اور اس حوالے سے ہم مثبت اقدامات بھی بروئے کار لارہے ہیں، یہ آڈٹ اعتراضات پچھلے3 مالی سالوں کے ہیں جس کا میں جوابدہ نہیں ہوں ۔