7 سال قبل کھدائی کے دوران ملنے والے پتھر کو توڑنے کیلئے آدمی نے دنیا کا ہر ممکن اُوزار آزما ڈالا لیکن کامیاب نہ ہوا ،پھر ایک دن قسمت ہی بدل گئی ، حیران کن انکشاف

7 سال قبل کھدائی کے دوران ملنے والے پتھر کو توڑنے کیلئے آدمی نے دنیا کا ہر ...
7 سال قبل کھدائی کے دوران ملنے والے پتھر کو توڑنے کیلئے آدمی نے دنیا کا ہر ممکن اُوزار آزما ڈالا لیکن کامیاب نہ ہوا ،پھر ایک دن قسمت ہی بدل گئی ، حیران کن انکشاف

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کنبرا(مانیٹرنگ ڈیسک) بعض اوقات پتھر کی قدر بھی سونے سے زیادہ ہو جاتی ہے۔ یہ انگریزی مقولہ اس آسٹریلوی شخص پر صادق آتا ہے جس نے 7سال تک ایک بھاری بھرکم پتھر اس امید پر سنبھالے رکھا کہ شاید یہ سونا ہو اور اب جا کر انکشاف منظرعام پر آیا ہے کہ وہ تو سونے سے بھی زیادہ قیمتی ہے کیونکہ وہ کروڑوں سال قدیم شہاب ثاقب ہے۔
ڈیو ہول نامی یہ شخص 2015ءمیں میلبرن کے مضافاتی علاقے میں میٹل ڈی ٹیکٹر سے سونے کی تلاش کر رہا تھا جب اسے یہ پتھر ملا۔ پتھر کی ہیئت عجیب طرح کی تھی، جس پر ڈیو ہول کو گمان ہوا کہ شاید اس میں سونا بھی شامل ہو، چنانچہ وہ اسے اٹھا کر گھر لے گیا اور کئی بار اسے توڑ کر اندر دیکھنے کی کوشش کہ اس میں سونا ہے یا نہیں مگر پتھر اتنا مضبوط تھا کہ وہ اسے کبھی توڑ نہ سکا۔ 
ڈیوہول بتاتا ہے کہ ان سالوں میں اس نے پتھریلی آری، اینگل گرائنڈر اور ڈرل مشین سمیت ہر اوزار آزمایا، حتیٰ کہ پتھر کو تیزاب میں بھی ڈالا مگر اس پر کچھ اثر نہیں ہوا۔ اب ڈیو نے یہ پتھر ایک ماہر ارضیات کو دکھایا جس نے اس کے شہاب ثاقب ہونے کا انکشاف کیا۔ جب ماہرین نے اس پتھر پر تحقیق کی تو علم ہوا کہ یہ 4ارب 60کروڑ سال قدیم خلائی پتھر ہے۔ 
ماہرین نے اس کے اتنا مضبوط ہونے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا ہے کہ اس پتھر میں انتہائی مضبوط نِکل اور آئرن ہے، جس کی وجہ سے یہ اتنا مضبوط ہے۔ اب ماہرین نے اس پتھر کو ’ڈائمنڈآری‘ کے ساتھ کاٹا ہے اور اس پر تحقیق کر رہے ہیں۔ ماہرین کے مطابق یہ ایک بیش قیمت پتھر ہے، جس کی حتمی ویلیو کا اندازہ تاحال نہیں لگایا جا سکتا۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -