اٹھارویں آئینی ترمیم کے پس منظر میں اے جی پی ایکٹ پر نظر ثانی ضروری: وزیر خزانہ 

اٹھارویں آئینی ترمیم کے پس منظر میں اے جی پی ایکٹ پر نظر ثانی ضروری: وزیر ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

                                                            اسلام آباد(آن لائن)وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے اعتراف کیا ہے اٹھارویں آئینی ترمیم، سپریم کورٹ کے فیصلوں اور بین الاقوامی بہترین طریقوں کے پس منظر میں اے جی پی ایکٹ پر نظر ثانی کی ضرورت ہے،انہوں نے اے جی پی کی آئینی ذمہ داری کو پورا کرنے کیلئے صوبائی سطح پر ڈی جی رسید آڈٹ کے دفاتر کے قیام کیلئے اپنی مکمل حمایت کی بھی یقین دہانی کروائی، ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز آڈیٹر جنرل آف پاکستان اسلام آباد آفس کے دورہ کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر آدیٹر جنرل آف پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل پالیسی محمد سلیم خان نے محکمے کے کام کے بارے میں تفصیلی پریزنٹیشن دی جس میں اس کے مینڈیٹ اور دائرہ کار، اسٹیک ہولڈرز کیساتھ بات چیت، داخلی نظم و نسق اور سالمیت کے طریقہ کار اور اثرات کا احاطہ کیا گیا۔وزیر خزانہ نے آڈیٹر جنرل کے محکمے کی طرف سے کیے گئے پیشہ ورانہ کاموں کو سراہتے ہوئے محکمہ اکاؤنٹس کمیٹی کے نمونے میں اصلاحات پر زور دیا اورکہاپرنسپل اکاؤنٹنگ افسران شفافیت کے فروغ کیلئے آڈٹ کی سفارشات پر بروقت توجہ دیں،آخر میں، آڈیٹر جنرل پاکستان (اے جی پی) نے وزیر خزانہ کیساتھ اپنے دورہ اے جی پی آفس پر دلی شکریہ ادا کیا اور کہا ان کی موجودگی تمام افسران کیلئے متاثر کن اور انتہائی حوصلہ افزا تھی۔

وزیر خزانہ

مزید :

صفحہ آخر -