وی سی نشتر میڈیکل یونیورسٹی ڈاکٹر مہناز خاکوانی کی معطلی کا فیصلہ 

وی سی نشتر میڈیکل یونیورسٹی ڈاکٹر مہناز خاکوانی کی معطلی کا فیصلہ 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

                                                            ملتان(وقائع نگار)نشتر ہسپتال نیو ڈائیلسز یونٹ میں طبی عملہ کی غفلت کے باعث مریضوں میں ایچ آئی وی(ایڈز)منتقلی(بقیہ نمبر29صفحہ7پر)

 معاملہ میں وائس چانسلر نشتر میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر مہناز خاکوانی کی معطلی کے لئے وزیراعلی آفس سے سمری سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیراینڈ میڈیکل ایجوکیشن پنجاب کو بھجوادی گئی ہے،یاد رہے کہ اس معاملہ میں ایم ایس ڈاکٹر کاظم،ہیڈ آف نیفرالوجی ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر غلام عباس سمیت چھ ڈاکٹر اور ایک ہیڈنرس پہلے ہی معطل کردیئے گئے تھے۔دریں اثنا وزیراعلی پنجاب کی ہدایت پر نیوڈائیلسز یونٹ کے ریکارڈ میں ٹمپرنگ کے واقعہ کی پولیس تحقیقات بھی مکمل ہوگئی ہیں اور ذرائع کے مطابق پولیس کی تحقیقاتی کمیٹی نے ریکارڈ میں ردوبدل اور ٹمپرنگ کی تصدیق کی ہے اور اس میں ایم ایس، نیفرالوجی ڈیپارٹمنٹ کے سینئر ڈاکٹروں کو ملوث قراردیا ہے،پولیس تحقیقاتی کمیٹی میں ایس ایس پی آپریشن، ایس ایس پی انویسٹی گیشن اور اے ایس پی ڈاکٹر انعم شامل تھیں،پولیس انکوائری کمیٹی نے وائس چانسلر نشتر میڈیکل یونیورسٹی ڈاکٹر مہناز خاکوانی،ایم ایس ڈاکٹر کاظم سمیت 10 ڈاکٹروں، ایک نرس اور ریکارڈ کیپر کے بیانات لئیاور نشتر کے ریکارڈ کا بھی جائزہ لیا، انکوائری کمیٹی نے ڈائیلسز یونٹ کے ریکارڈ میں ٹیمپرنگ، بوگس رپورٹس کے اندراج کی تصدیق کی اور نشاندہی کی کہ 11 اکتوبر کو پہلا واقعہ رپورٹ ہونے کے بعد ڈاکٹرز نے لیب حکام سے جعلی رپورٹس بنوائیں اوران جعلی رپورٹس کو ڈائیلسز یونٹ کے ریکارڈ میں رکھا گیا، ڈائیلسز یونٹ کے ریکارڈ کو بھی ٹیمپر کیا گیا، وارڈ کے تمام سئینر ڈاکٹر اور ایم ایس اس ریکارڈ ٹیمپرنگ کا حصہ تھے، پولیس کی انکوائری رپورٹ سیکریٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن کو بھجوا دی گئی ہے،جس میں ریکارڈ ردوبدل کرنے کے معاملہ کی تصدیق کے ساتھ یہ بھی نشاندہی کی گئی ہے کہ ڈاکٹرز کے خلاف پولیس براہ راست مقدمہ درج نہیں کرسکتی، ڈاکٹرز کے خلاف کیا کاروائی کی جائے گی،اس کی سفارش ہیلتھ کئیر کمیشن کرے گا۔