لاہور ( ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے کسان دوستی کے ثمرات ظاہرہونا شروع ہوگئے ہیں۔وزیر اعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت خصوصی اجلاس میں گندم کی کاشت سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا اور بتایا گیا کہ پہلی مرتبہ پنجاب میں ربیع سیزن میں کھادوافر موجود ہے اورنرخ بھی نیچے آرہے ہیں۔ پنجاب بھر میں ڈی اے پی کھاد کا 30فیصد سے زائد سٹاک دستیاب ہے اور پہلی مرتبہ گندم کے سیزن میں ڈی اے پی کھادکے نرخ میں 17فیصد کمی ہوئی ہے۔ یوریاکھادکا ضرورت سے 125فیصد زیادہ سٹاک موجود ہے۔ پنجاب میں یوریاکھاد کے نرخ 25فیصد نیچے آ گئے۔
اجلاس میں مزید بتایا گیا کہ پنجاب بھر میں 1 کروڑ 65لاکھ ایکڑ پر گندم کی کاشت کا ہدف مقرر کیا گیا جس کے تحت بوائی کا 82فیصد ٹارگٹ مکمل کر لیا گیا ہے اور 10دسمبر تک گندم کی کاشت مکمل کر لی جائے گی۔ پنجاب بھر میں 3لاکھ 26ہزارایکڑ سرکاری اراضی پربھی گندم کی کاشت کی جارہی ہے۔ گندم کے کاشتکاروں کی معاونت اور رہنمائی کے لیے صوبہ بھرمیں 40ہزار یونیورسٹی ایگری گریجوایٹ انٹرنز فیلڈ میں موجود ہیں۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ وزیراعلی مریم نواز کی سکیم کے تحت گندم کے کاشتکاروں کومفت ایک ہزار گرین ٹریکٹر ز اور ایک ہزار لینڈ لیورلز کے لیے درخواستیں طلب کی جارہی ہیں۔ وزیراعلیٰ نے صوبہ بھر میں گندم کی سٹوریج کیپسٹی بہتر بنانے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ نے خصوصی اجلاس میں وزیر زراعت اور ان کی ٹیم کو سراہا۔ اجلاس میں سینیٹر پرویز رشید،وزیر زراعت عاشق حسین کرمانی، معاون خصوصی ثانیہ عاشق جبیں،چیف سیکرٹری،پرنسپل سیکرٹری، سیکرٹری زراعت، سیکرٹری فنانس اور دیگر متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔