الزامات لگانے سے کچھ نہیں ہو گا ، احتساب کمیشن ختم کرنے والا احتساب کی باتیں کر رہا ہے : اسفند یارولی
پشاور(پ ر) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے وزیر اعظم عمران خان کے قوم سے خطاب پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کو اب اپوزیشن موڈ سے نکلنا چاہیے،عمران خان اب قوم سے بحیثیت سیلیکٹڈڈوزیر اعظم خطاب کریں نہ کہ وہ قوم سے اب بھی بحیثیت اپوزیشن لیڈر مخاطب ہوں، انہوں نے کہا کہ عمران خان کی پرانی عادت ہے کہ وہ الزامات لگانے کا ماہرہے،اسی وجہ سے اُس کو الزام خان بھی کہا جاتا ہے،جس کے پاس مینڈیٹ نہیں وہ سیاسی قیادت پر کسی کی خوشنودی حاصل کرنے کیلئے الزامات نہ لگائیں، خیبر پختونخوا میں احتساب کمیشن کے ذریعے خود کرپشن کرنے والا کپتان کس منہ سے احتساب کی باتیں کررہا ہے،انہوں نے اپوزیشن اتحاد پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو ڈرنے کی بالکل ضرورت نہیں ہے کہ اپوزیشن اتحاد اُن کے خلاف بنا ہے بلکہ اپوزیشن اتحاد اُن غیر جمہوری قوتوں کے خلاف بنا ہے جنہوں نے دیگر سیاسی جماعتوں سے مینڈیٹ چھین کر عمران خان کو وزیر اعظم بنایا ہے ، انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد اُس وقت تک قائم رہے گا جب تک پاکستان میں جمہوریت اصل معنوں میں بحال نہیں ہوتی،ووٹ کے تقدس اور سیاست کی بالادستی تک اپوزیشن اتحاد ایک پیج پر رہے گی۔اسفندیار ولی خان نے عمران خان کی معاشی پالیسی پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ کپتان کی معاشی پالیسی قرضوں اور بیرونی امدادوں سے نکلنے کا نام تک نہیں لے رہی، عوام پر آئے روز مہنگائی اور ٹیکسسز کے بم گرائے جارہے ہیں،براہ راست سرمایہ کاری میں واضح کمی آئی ہے اور اس کے باوجود بھی کپتان ہیرو بننے کی کوشش کررہے ہیں،سعودی امداد پر ردعمل دیتے ہوئے اسفندیار ولی خان کا کہنا تھا کہ کپتان کو یہ وضاحت دینی پڑے گی کہ انہوں نے سعودی حکومت سے کن شرائط پر قرضہ لیا ہے،کہیں عمران خان ضیاء الحق اور پرویز مشرف کے بعد پاکستان کو کسی دوسرے جنگ میں تو نہیں دھکیل رہا۔انہوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ سعودی امداد پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا جائے کیونکہ اس سے پہلے بھی نواز شریف کی حکومت میں سعودی عرب نے اپنے مفادات کیلئے پاکستان کو امداد دینے کی آفر کی تھی،جسے پارلیمنٹ نے یکسر مسترد کردیا تھا۔انہوں نے قوم پر ایک بار پھر واضح کیا کہ احتساب کا عمل بلاتفریق ہونا چاہیے ،احتساب کے نام پر کسی ایک پارٹی یا شخص کی تذلیل کرنا کسی صورت بھی انصاف کے متقاضی نہیں