اقوام متحدہ تشدد سے خواتین کی حفاظت کے لیے دیرینہ تنازعات خصوصا کشمیر اور فلسطین کے حل پر توجہ دے،ملیحہ لودھی

اقوام متحدہ تشدد سے خواتین کی حفاظت کے لیے دیرینہ تنازعات خصوصا کشمیر اور ...
اقوام متحدہ تشدد سے خواتین کی حفاظت کے لیے دیرینہ تنازعات خصوصا کشمیر اور فلسطین کے حل پر توجہ دے،ملیحہ لودھی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نیویارک(ڈیلی پاکستان آن لائن )اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ تشدد سے خواتین کی حفاظت کے لیے دیرینہ تنازعات خصوصا کشمیر اور فلسطین کے حل پر توجہ دے۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے سیکیورٹی کونسل میں خواتین، امن اور سیکیورٹی کے موضوع پر ہونے والے مباحثہ کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تنازعات میں خواتین نرم ٹارگٹ ہوتی ہیں جن کا عموما جارح قوتیں استحصال کرتی ہے۔
ملیحہ لودھی نے کہا کہ افراتفری، عدم استحکام اور کیاز نے خواتین خصوصا لڑکیوں پر عیر متناسب اور دیرپا اثرات مرتب کرتی ہیں۔سیکیورٹی کونسل کے خواتین، امن اور سیکیورٹی کے ایجنڈہ نے مابعد تنازعہ کے ماحول میں امن کے فیمینائیزیشن (نسوانیت) کے لیے ایک طاقتور ٹول فراہم کیا ہے۔ لیکن اس ٹول کو ایک روایتی چیز سے اٹھا کر عملی لیول تک لے کر جانا ہے۔
انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ اس ایجبنڈے کے ہر ستون کو برابر توجہ حاصل ہو اور اس فریم ورک پر ہر سطح پرعملدرآمد ہو۔ ایمبسڈر لودھی نے کہا قومی انسانی حقوق کی تنظیمیں خواتین کے حقوق کی خلاف ورزی کی صور ت میں احتساب کے لیے ایک اہم کڑی ہو سکتے ہیں۔انہوں نے اس امر کی نشاندھی کی کہ ساختیاتی عدم مساوات اور طاقت کے امتیازی ساخت کی وجہ سے خواتین امن عمل اور مذاکرات سے باہر رہے ہیں۔ تاہم خواتین ان سب کے باوجود رہنما اور اتفاق رائے پیدا کرنے والے کے طور پر ابھری ہیں۔ ڈاکٹر لودھی نے کہا کہ ہم خواتین کی مزید بامعنی شرکت کو یقینی بنا کرانہیں ایک اصل اسٹیک ہولڈر کے طور پر میز پر لاسکتے ہیں تاکہ وہ اپنے مفادات کی توضیح اور انکی حفاظت کر سکیں۔پاکستان کی نئی حکومت کی خواتین کو بااختیار بنانے کے حوالے سے کمنٹمنٹ پر گفتگو کرتے ہوئے ملیحہ لودھی نے کہا کہ یہ موجودہ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔