تحریک انصاف کا مقامی رہنما بھی جنسی درندہ نکلا،صنف مخالف کو اپنے جال میں پھنساتا اور کتنے مقدمات درج ہیں؟تہلکہ خیز دعویٰ
ملتان (ویب ڈیسک) پی ٹی آئی ملتان یوتھ ونگ کے عہدیدار اور مقامی پی ٹی آئی رہنماﺅں کے انتہائی بااعتماد ساتھی راﺅ امجد علی کے خلاف 16 اکتوبر کو ملتان کے تھانہ کینٹ میں حدود کا مقدمہ درج ہوا تھا کہ اس نے لفٹ دینے کے بہانے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ ایک خاتون کو بے آبرو کیا، سیاسی دباﺅ پر عبوری ضمانت کروانے والے اسی درندے راﺅ امجد نے 1999ءمیں تھانہ ممتاز آبا دکے علاقے میں 9 سالہ بچی کو جنسی ہوس کا نشانہ بنایا تھا جس کا مقدمہ تھانہ ممتاز آباد میں درج ہے اور اس مقدمے میں 9 ماہ جیل کاٹنے کے بعد یہ درندہ ضمانت پر رہا ہوا اور پھر اثر و رسوخ سے اس مقدمہ سے بری ہوگیا۔
روزنامہ خبریں کے مطابق راﺅ امجد علی پر پی ٹی آئی کی چند عہدیدار خواتین کو بھی بلیک میل کرنے کا الزام ہے مگر شکایت کے باوجود مقامی قیادت نے پارٹی کی بدنامی کی وجہ سے اس معاملے کو دبادیا۔ راﺅ امجد علی کے پاس ملتان کے ہر بڑے سیاسی رہنما کے ساتھ درجنوں تصاویر ہیں جو مختلف طالبات کو دکھا کر مرعوب کرتا ہے اور مسائل حل کرانے، نرسنگ سکول میں داخلہ کرانے کے بہانے جنسی درندگی کا نشانہ بناتا ہے۔ تھانہ ممتاز آباد کی 17 فروری 1999ءکو ایف آئی آر نمبر 75/99 کے مطابق اس جنسی درندے نے 9 سالہ (س) کو ہوس کا نشانہ بنایا۔
اخباری ذرائع کے مطابق اس وقت کے ایس ایچ او ممتاز آباد شاہد نیاز گجر نے اسے گرفتار کرکے چھترول بھی کی تھی مگر اس وقت بھی ایک اہم مقامی سیاسی رہنما جو اب اس دنیا میں نہیں رہے اسے بچانے تھانے پہنچ گئے تھے اور انہوں نے اسے جوڈیشل کروادیا تھا۔ بعدازاں اس نے ضمانت پر رہائی کے بعد گواہان کو بلیک میل کیا اور مقدمہ سے خود کو بری کروالیا تھا۔