بحریہ ٹاون نے ڈسٹری بیوشن لائسنس سرنڈر کردیا
لاہور (پ ر)بحریہ ٹاون نے ڈسٹری بیوشن لائسنس برقت ٹیرف کی نظرثانی نہ ہونے کی بنیاد پر اپنا لائسنس سرنڈر کیا مارکیٹ میں یہ بات گردش میں ہے کہ بحریہ ٹاون کا ڈسٹریبیوشن لائسنس منسوخ کر دیا گیا ہے۔ واضع رہے کہ یہ بات درست نہیں۔بلکہ بحریہ ٹاون نے ٹیرف کے نظرثانی نہ ہونے کی وجہ سے لائسنس سرنڈر کیا۔ بحریہ ٹاون نے جنوری 2019 میں ٹیرف نظرثانی کے لئے نیپرا کو درخواست دی تھی جو نیپرا نے منظور نہیں کی جس پر بحریہ ٹاون نے اپنا لائسنس خود سرنڈر کیا۔ واضع۔رہے کہ بحریہ ٹاون واحد نجی کمپنی ہے جس کے پاس یہ لائسنس موجود تھا۔ جس سے حکومت کو بھی فائدہ تھا اور بحریہ ٹاون 12 فیصدٹرانسمشن لاس بھی برداشت کر رہا تھا اور اس کے ساتھ ساتھ بجلی کا تمام انفراسٹرکچر بھی اپنی نجی سرمایہ کاری سے بنایا تھا۔ جس کی وجہ سے حکومت کو سالانہ کروڑوں کا فائدہ ہو رہا تھا لہذا اس پر نظرثانی کی ضرورت ہے کہ یہ برقت کیوں نہیں کی گئی۔ بروقت نظر ثانی ہونے کی صورت میں یہ لائسنس چلتا رہتا اور حکومت کو فائدہ ہوتا۔اب کچھ عرصے کے لئے بحریہ ٹاون آپریشن اور مینجمنٹ نیپرا کے رولز کے مطابق ٹرانزیشن ٹائم طے کیا جائے گا جس کے تحت یہ کام کریں گے۔جس کے بعد یہ مکمل طور پر آئیسکو کے ہینڈ اوور کر دیا جائے گا